تاثیر 18 مارچ ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
ممبئی18 مارچ(ایم ملک)کارتک آریان کا بالی ووڈ میں سفر عزم کا مظہر ہے — ایک باہری شخص جس نے انڈسٹری میں بغیر گاڈ فادر کے اپنی شناخت بنائی اور آج کے سب سے بڑے ستاروں میں سے ایک بن گیا۔ اس کا جدوجہد سے بھرا راستہ کسی نہ کسی طرح مرلی کانت پیٹکر کی زندگی سے ملتا جلتا ہے – یہ ہیرو جس نے ہندوستان کو پیرا اولمپکس میں پہلا گولڈ میڈل جیتا تھا، اسے کئی دہائیوں تک پہچان نہیں ملی۔ان دونوں کے سفر میں تضاد دیکھنے کے لائق ہے ۔ کارتک نے اپنی محنت اور اداکاری کی صلاحیت سے خود کو ثابت کیا، جب کہ ملک کا سر فخر سے بلند کرنے والے مرلی کانت پیٹکر برسوں تک گمنام رہے ۔ لیکن شاید تقدیر کو یہ منظور نہیں تھا۔ ایک نظر انداز چیمپیئن کی کہانی دنیا کے سامنے لانے کے لیے ایک بیرونی اسٹار نے پہل کی۔’چندو چیمپئن’ جیسے پروجیکٹ کا انتخاب کارتک کے لیے ایک پرخطر تھا۔ ایک غیر معروف کھلاڑی پر بائیوپک باکس آفس کا روایتی فارمولا نہیں تھا۔ لیکن کارتک کے لیے یہ کبھی بھی صرف پیسے کا کھیل نہیں تھا۔ یہ ایک ایسے ہیرو کی کہانی تھی جو تاریخ کے اوراق میں کہیں کھو گیا تھا۔ کارتک نے اس فلم کے لیے بہت محنت کی — سخت تربیت، جسمانی تبدیلی اور جذباتی سطح پر اپنا سب کچھ دینا۔ مرلی کانت پیٹکر بھی ان کی لگن سے متاثر ہوئے ۔