تاثیر 9 اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
بیروت ،09اپریل:ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے حزب اللہ کے ایک سینئر ذمے دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اگر اسرائیل جنوبی لبنان سے اپنی فوج نکال کر حملے کرنا روک دے … تو تنظیم اپنے ہتھیاروں کے مستقبل کے حوالے سے لبنانی صدر جوزف عون سے بات کرنے کے لیے تیار ہے۔ادھر تین لبنانی سیاسی ذرائع نے مذکورہ ایجنسی کو بتایا کہ صدر عون عنقریب حزب اللہ کے ساتھ اس کے ہتھیاروں کے حوالے سے بات چیت شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔عون جنھیں امریکا کی حمایت حاصل ہے، جنوری میں صدر منصب سنبھالنے پر اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ ہتھیاروں کا رکھنا لبنانی ریاست کے ساتھ مخصوص ہو گا۔
اسرائیل نے حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے دوران میں جنوبی لبنان میں اپنی زمینی فوج بھیجی تھی۔ بعد ازاں بڑی حد تک اس کا انخلا عمل میں آ گیا تاہم رواں سال فروری میں اسرائیل نے پہاڑی مقامات سے کوچ نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسرائیل کا کہنا تھا کہ حتمی ہدف یہ ہے کہ سیکورٹی کی صورت حال بہتر ہوتے ہی ان علاقوں کو لبنانی فوج کے حوالے کر دیا جائے گا۔گذشتہ برس نومبر میں فائر بندی تک پہنچنے کے باوجود اسرائیل نے فضائی حملوں کے ذریعے حزب اللہ پر دباؤ جاری رکھا۔