قبائلی وزیر اعلیٰ کے دور میں قبائلی بیٹیاں سب سے زیادہ غیر محفوظ ہیں: رگھوور داس

تاثیر 10 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

مشرقی سنگھ بھوم، 9 جون: جھارکھنڈ کے بارہیٹ اسمبلی حلقہ (گوڈا ضلع) کے سندرپہاڑی علاقے میں ایک نابالغ قبائلی لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کے واقعے نے پوری ریاست کو شرم سے جھکا دیا ہے۔ یہ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کا آبائی اسمبلی حلقہ ہے۔ جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ رگھوور داس نے پیر کے روز اس واقعہ پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی وزیر اعلیٰ کے دور میں قبائلی بیٹیاں سب سے زیادہ غیر محفوظ ہیں۔ یہ واقعہ بتاتا ہے کہ حکومت خواتین کے تحفظ کے حوالے سے کتنی بے حس ہے۔
داس نے الزام لگایا کہ اس گھناؤنے جرم کو دبانے کی کوشش کی گئی اور پوچھا کہ یہ کس کے حکم پر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعلیٰ کے علاقے میں بیٹیاں محفوظ نہیں ہوں گی تو دیگر اضلاع کے حالات اور بھی خراب ہوں گے۔ حالیہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بوکارو کے لالپانیا میں ایک قبائلی خاتون کی عصمت دری کی کوشش کی گئی، صاحب گنج میں روبیکا پہاڑیہ کا قتل کیا گیا، سمڈیگا، گملا، گوڈا، کھنٹی اور راجدھانی رانچی میں خواتین پر مظالم بڑھ گئے ہیں۔سابق وزیر اعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ کیس کی سماعت فاسٹ ٹریک کورٹ میں کی جائے اور مجرموں کو سخت سزا دی جائے۔