تاثیر 2 جولائی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
تہران،02جولائی:ایرانی سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر مسعود پزشکیان نے بدھ کے روز اْس قانون کی توثیق کر دی ہے جسے پارلیمان نے گزشتہ ماہ منظور کیا تھا۔ اس قانون کے تحت بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون معطل کر دیا جائے گا، اور اس قانون پر عمل درآمد فوری طور پر شروع کر دیا گیا ہے۔یہ قانون اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد پارلیمان نے ہنگامی بنیادوں پر منظور کیا تھا۔ ایرانی سرکاری ٹیلی وڑن کے مطابق، صدر نے اقوام متحدہ سے وابستہ ایجنسی کے ساتھ “تعاون کے تعطل” کے قانون پر دستخط کر دیے، جس سے یہ قانون نافذ العمل ہو گیا۔
قانون کے مطابق، چونکہ اسرائیل اور امریکہ نے ایران کی قومی خود مختاری اور ارضی سالمیت کی خلاف ورزی کی ہے، اس لیے حکومت اس وقت تک ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل رکھنے کی پابند ہے جب تک کہ کچھ شرائط پوری نہ ہوں، جن میں جوہری تنصیبات اور ایرانی سائنس دانوں کی سلامتی کی ضمانت شامل ہے۔یہ قانون ویانا معاہدہ 1969 کی دفعہ 60 کی بنیاد پر منظور کیا گیا، جو معاہدے کی شرائط کی سنگین خلاف ورزی کی صورت میں معاہدہ معطل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ایرانی صدر نے پیر کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کے دہرے معیار نے علاقائی اور عالمی سلامتی کو نقصان پہنچایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی تمام جوہری سرگرمیاں ایجنسی کی نگرانی میں جاری تھیں، اور تنصیبات میں نگرانی کے کیمرے بھی نصب تھے۔