غزہ کے قیدیوں کی رہائی کا موقع ‘ضائع نہ ہو’: اسرائیلی وزیرِ خارجہ

تاثیر 2 جولائی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

تل ابیب،02جولائی:اسرائیل کے اعلیٰ سفارت کار نے بدھ کو غزہ میں موجود قیدیوں کو آزاد کرانے کا کوئی موقع ضائع نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی گروپ حماس پر زور دیا کہ وہ 60 روزہ جنگ بندی پر رضامند ہو جائے جسے ان کے مطابق اسرائیل کی حمایت حاصل ہے۔تقریباً 21 ماہ کی جنگ نے غزہ کی پٹی میں میں 20 لاکھ سے زائد لوگوں کے لیے سنگین انسانی صورتِ حال پیدا کر رکھی ہے جہاں حال ہی میں اسرائیل نے اپنی فوجی کارروائیوں میں توسیع کی ہے۔
شہری دفاع کے ادارے نے کہا کہ بدھ کو اسرائیلی حملوں میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہو گئے۔ٹرمپ نے منگل کے روز حماس پر زور دیا تھا کہ وہ 60 دن کی جنگ بندی کو قبول کر لے اور یہ کہ اسرائیل نے اس معاہدے کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔ٹرمپ کے تبصروں کا براہِ راست ذکر کیے بغیر اسرائیل کے وزیرِ خارجہ گیڈون سار نے بدھ کے روز کہا، “حکومت کے اندر اور آبادی میں ایک بڑی اکثریت قیدیوں کی رہائی کے منصوبے کی حمایت کرتی ہے۔ساعر نے ایکس پر لکھا، اگر موقع ملے تو یہ ضائع نہیں پونا چاہیے۔حماس کے پاس 251 میں سے 49 قیدی بدستور غزہ میں اسیر ہیں جن میں سے 27 اسرائیلی فوج کے مطابق ہلاک ہو چکے ہیں۔