تاثیر 4 جولائی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
شملہ، 04 جولائی (ہ س)۔ ہماچل پردیش ایک بار پھر موسم کی تباہی کا مشاہدہ کر سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات نے 5 جولائی سے 8 جولائی تک ریاست کے بیشتر حصوں میں شدید سے بہت تیز بارش، تیز گرج چمک اور آسمانی بجلی گرنے کی وارننگ جاری کی ہے۔ اس کے پیش نظر محکمہ نے چار دنوں کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ اس کے بعد 9 اور 10 جولائی کو موسلا دھار بارش کا یلو الرٹ ہوگا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز میں مون سون کی سرگرمیاں مزید بڑھ سکتی ہیں جس کے باعث لینڈ سلائیڈنگ، درخت گرنے، دریاؤں کے پانی کی سطح بلند ہونے اور پہاڑی علاقوں میں ٹریفک میں خلل پڑنے کا خدشہ ہے۔ لوگوں کو محتاط رہنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے متعلقہ محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
اگرچہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش کی شدت میں قدرے کمی آئی ہے تاہم بعض مقامات پر درمیانی سے موسلادھار بارش ریکارڈ کی گئی۔ اس دوران سب سے زیادہ بارش اوگھر میں 71 ملی میٹر، گھگھس میں 38 ملی میٹر، سرہان اور شملہ میں 36-36 ملی میٹر، نگروٹا سوریان اور کنڈاگھاٹ میں 31-31 ملی میٹر، نیری میں 29 ملی میٹر، کارسوگ میں 27 ملی میٹر، کانگڑا میں 22 ملی میٹر اور پالم پور میں 21 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
ادھر بارش کی وجہ سے ریاست کے کئی علاقوں میں نظام زندگی درہم برہم ہے۔ اسٹیٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹر سے موصولہ اطلاع کے مطابق جمعہ کی صبح تک 280 سڑکیں بند ہیں، 332 ٹرانسفارمر خراب ہیں اور 700 سے زیادہ پینے کے پانی کی اسکیمیں متاثر ہیں۔ اس مون سون سیزن میں اب تک 69 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 37 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
سب سے زیادہ تباہی منڈی ضلع میں ہوئی ہے، جہاں 30 جون کی رات بادل پھٹنے اور شدید بارش کی وجہ سے بھاری نقصان ہوا تھا۔ یہاں اب تک 14 افراد کی موت ہو چکی ہے اور 31 لوگ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ منڈی ضلع کے سراج اسمبلی حلقہ کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ ڈپٹی کمشنر اپورو دیوگن نے کہا کہ این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں مسلسل چوتھے دن بھی لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ ضلع میں 148 سڑکیں اب بھی بند ہیں، 353 ٹرانسفارمر کام نہیں کر رہے اور 605 پینے کے پانی کی اسکیمیں بند ہیں۔