سمندری مچھلی کی پیداوار میں گجرات ملک میں دوسرے نمبر پر ہے

تاثیر 03 اگست ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

گاندھی نگر، 3 اگست: مچھلی کی پیداوار اور پیداوار میں اضافہ اور ماہی گیروں کی روزی روٹی کو بہتر بنانے کے مقصد سے مرکزی حکومت نے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کو پورے ملک میں نافذ کیا ہے۔ اس کے تحت ماہی گیری کی صنعت کے لیے درکار بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو مرکز میں رکھا گیا ہے۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت، حکومت ہند نے گجرات میں سال 2020-21 سے 2024-25 تک مختلف پراجیکٹس کے لیے کل 897.54 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ سال 2025-26 کے لیے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت گجرات کو 50 کروڑ روپے کی گرانٹ مختص کی گئی ہے۔ اس سے ریاست میں ماہی گیری کی سرگرمیوں کو تقویت مل رہی ہے۔
وزیر اعظم مودی ملک میں بلیو اکانومی کو ترقی دینے پر زور دے رہے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں کہا، “ہم ایک ایسے مستقبل کی طرف بڑھ رہے ہیں جہاں نیلی معیشت سبز سیارے کی تعمیر کا ذریعہ بنے گی۔” گجرات میں ملک کی سب سے لمبی ساحلی پٹی 2340.62 کلومیٹر ہے، جو ملک میں بلیو اکانومی کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ حکومت گجرات نے ریاست میں مچھلی کی پیداوار بڑھانے اور ماہی گیروں کو معاشی طور پر مزید خوشحال بنانے کے لیے مختلف پروموشنل اقدامات اور پالیسیوں کو بھی نافذ کیا ہے۔ جس کی وجہ سے آج گجرات سمندری مچھلی کی پیداوار میں ملک میں دوسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔