تاثیر 1 نومبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
اسلام آباد، یکم نومبر (ہ س)۔ پاکستان نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے ساتھ دشمنی میں اضافہ نہیں کرنا چاہتا بلکہ امید کرتا ہے کہ طالبان حکمراں افغان سرزمین سے سرگرم باغیوں کے خلاف سخت کارروائی کرکے اس کے سیکورٹی خدشات کو دور کریں گے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی نے جمعہ کو یہ بیان دیا۔
ہ تبصرہ ایک دن بعد آیا ہے جب پاکستان اور افغانستان نے خطے میں وسیع پیمانے پر تنازعات کو روکنے کی کوشش میں ترکی اور قطر کی ثالثی میں تقریباً ایک ہفتے کے مذاکرات کے بعد جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔ اندرابی کے ریمارکس کو دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اکتوبر کے اوائل سے دونوں فریقوں کے درمیان سرحدی فائرنگ میں درجنوں فوجی، شہری اور باغی ہلاک ہو چکے ہیں۔
دریں اثناء قطر نے دونوں اطراف کے وفود کو دوحہ مدعو کیا ہے جہاں انہوں نے 19 اکتوبر کو جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔اس کے بعد ترکی نے استنبول میں چھ روزہ مذاکرات کیے جو جمعرات کی رات تک جاری رہے۔ ان مذاکرات میں دونوں فریقوں نے جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ امن مذاکرات کے بعد، دونوں فریق 6 نومبر کو استنبول میں دوبارہ ملاقات کریں گے تاکہ جنگ بندی پر عمل درآمد کے منصوبے کو حتمی شکل دی جا سکے۔

