ہمارا مقدس کوئی سیاحتی مقام نہیں ہے: جین سماج ملک بھر میں مظاہرہ کر رہا ہے

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 5th Jan.

گرڈیہ،05جنووری:جین برادری کے ارکان جھارکھنڈ میں اپنے اہم مذہبی مندر سمید شیکھر جی کو سیاحتی مقام کے طور پر درج کرنے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔ انہیں خدشہ ہے کہ اس قدم سے اس جگہ کا تقدس متاثر ہوگا۔ حالانکہ اس سلسلے میں اعلان کوئی نیا نہیں ہے لیکن بڑے پیمانے پر ہونے والے احتجاج کے پیش نظر مرکز نے ریاستی حکومت سے پوچھا ہے کہ اس میں ترمیم کیسے کی جا سکتی ہے۔ گریڈیہ ضلع میں پارس ناتھ پہاڑی پر واقع سمید شیکھر جی کو جینوں کے دگمبر اور شویتمبر دونوں فرقوں کا سب سے بڑا یاتری مقام سمجھا جاتا ہے۔ ہیمنت سورین کی قیادت والی جھارکھنڈ مکتی مورچہ-کانگریس حکومت کی دلیل ہے کہ اصل نوٹیفکیشن بی جے پی حکومت نے جاری کیا تھا اور مرکز کو اس پر عمل کرنا چاہیے۔ سورین نے کہا ہے، “ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ ہم معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنے کے بعد کوئی فیصلہ لیں گے۔ میں نے ابھی تک اس معاملے کو تفصیل سے نہیں دیکھا ہے لیکن یہ مرکزی حکومت کے نوٹیفکیشن کے بارے میں ہے۔نریندر مودی کی زیرقیادت مرکزی حکومت نے اگست 2019 میں پارس ناتھ کے ارد گرد ایک ماحولیاتی حساس زون کو مطلع کیا تھا اور ریاست میں اس وقت کی بی جے پی حکومت کی طرف سے بھیجی گئی تجویز پر ایکو ٹورازم کو منظوری دی تھی۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ رگھوبر داس نے کہا ہے کہ اگر کوئی غلط فیصلہ لیا گیا ہے تو اسے اب ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔ ہیمنت سورین حکومت کو لکھے گئے ایک نئے خط میں، مرکزی وزارت ماحولیات نے جین برادری کی نمائندگی کا حوالہ دیتے ہوئے اسے مزید ضروری کارروائی کے لیے ضروری ترامیم کی سفارش کرنے کو کہا ہے۔اس معاملے پر راجستھان کے جے پور میں بھوک ہڑتال کرنے والے جین سنت مونی سوگے ساگر کی موت کے بعد احتجاج میں شدت آگئی ہے۔ جین برادری کے لوگوں کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک مقصد کے لیے شہید کے طور پر مرا۔ یوپی، مہاراشٹر، راجستھان کے علاوہ ممبئی اور قومی دارالحکومت دہلی کے انڈیا گیٹ پر بھی مظاہرے ہوئے ہیں۔راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے بدھ کو جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے فون پر جین برادری کے یاتری مرکز شری سمید شیکھر جی کے بارے میں سماج کے مطالبے پر بات کی۔ گہلوت کے مطابق سورین نے جلد ہی اس مسئلہ کا مثبت حل نکالنے کا یقین دلایا ہے۔ گہلوت نے بدھ کی رات ٹویٹ کیا تھاتیرتھ شری سمید شیکھر جی سے متعلق جین برادری کے مطالبے کے بارے میں جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے ساتھ فون پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ وہ بھی جلد از جلد اس مسئلے کا مثبت حل چاہتے ہیں۔ملک کی آبادی میں جین سماج کا تقریباً 1 فیصد حصہ ہے لیکن کاروبار میں ان کا کافی اثر و رسوخ ہے۔ قومی اقلیتی کمیشن نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے 17 جنوری کو سماعت مقرر کی ہے۔ وہ اس معاملے میں حکومتوں کو ضروری سفارشات دے سکتا ہے۔