یزیدی قبیلے کے خلاف ظالمانہ عراقی پالیسیوں کا خاتمہ

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 7th Jan.

بغداد،7جنوری:عراقی حکومت نے سنجار گورنری میں یزیدی قبیلے کیخلاف جاری 47 سالہ انتقامی پالیسیوں کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔عراقی حکومت کی طرف سے یزیدی قبیلے کے خلاف روا رکھے جانے والے برتاؤ کی وجہ سے یہ لوگ ظلم و ستم، پسماندگی اور بنیادی حقوق سے محرومی کا شکار تھے۔ اس حوالے سے بغداد حکومت نے ایک تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے یزید قبیلے کے لوگوں کو مساوی حقوق دینے اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔واضح رہے کہ نینویٰ صوبے کے ضلع سنجار میں تقریباً ایک چوتھائی ملین عراقی یزیدی شہری میں آباد ہیں۔ نینویٰ گورنری میں بسنے والے یزیدی قبیلے کے لوگوں کے ساتھ 1975 سے امتیازی سلوک جاری رہا ہے۔ انہیں اپنے مکانات بنانے اور رہائشی زمینوں کی ملکیت کی اجازت نہیں تھی۔عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے یزیدی قبیلے کے خلا روا رکھے جانے والے امتیازی اقدامات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کے اس فیصلے کو سراہا گیا ہے۔ یہ اقدام عراق میں اقلیتوں کو مساوی شہری حقوق دینے کی طرف اہم پیش رفت ہے اور اس سے یزیدی قبیلے کے خلاف انتقامی حربوں کے خاتمے میں مدد ملے گی۔مبصرین کا کہنا ہے کہ محمد الشیاع السودانی کا یہ اقدام نہ صرف اقلیتی برادری کے حقوق کی طرف اہم پیش رفت ہے بلکہ یہ عراق کے مفاد میں ہے۔اس میں اقلیتوں کے حقوق، کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک اور حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے نتیجے میں متاثرین کی تکالیف کا خاتمہ اور انہیں مکانات اور ملکیت کے مکمل حقوق دینے کی راہ ہموار ہوگی۔ انہیں ریاستی اداروں کی تعمیر میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ اپنے نمائندوں کے ذریعے اپنے حلقوں کے حقوق حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔عراقی وزیر اعظم کے میڈیا آفس نے سنجار میں 47 سال کی محرومیوں کے بعد یزیدیوں کو اپنے مکانات کے مالکانہ حقوق دینے کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم اور اقوام متحدہ کی طرف سے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یزیدی قبیلے کے جو لوگ 1975ء سے جن گھروں اور زمینوں پر رہ رہے ہیں وہ ان کے مالک تصور کیے جائیں گے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ 12 دسمبر 2022ء کو عراقی کابینہ نے سنجار میں یزیدیوں کے لیے ایک جامع اور مستقل حل فراہم کرنے کے لیے ایک فرمان کی منظوری دی تھی۔ یہ فرمان انہیں 11 رہائشی کمپلیکس میں رہائشی اراضی اور مکانات کی ملکیت ان کے مکینوں کو دے گا۔اس طرح یزیدی قبیلے کی طویل محرومیوں کا خاتمہ ہو سکے گا۔خیال رہے کہ عراق میں یزیدی قبیلے کو اقلیت قرار دیا گیا ہے۔ عراق کی سابقہ حکومتیں ان کے حوالے سے انتقامی پالیسیوں پر عمل پیرا رہی رہیں۔ یہ قبیلہ ’داعش‘ کے بدترین ظلم کا بھی نشانہ بنا رہا ہے۔