کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کا کرنال میں پرتپاک استقبال

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 8th Jan.

کرنال، 8 جنوری: راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا اتوار کو کرنال کے راستے کروکشیتر پہنچی۔ صبح کے وقت ہڈیوں کو کپادینے والی سردی اور گھنی دھند کے درمیان ہزاروں لوگوں کے ساتھ پد یاترا ڈوڈوا-تراباڑی کراسنگ سے شروع ہوئی اور سمانا بہو پہنچی۔ یاترا کے دوران پورے شہر کی سڑکوں پر چاروں طرف سر نظر آ رہے تھے۔ اس سے حوصلہ افزا ہو کر راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ اب ہریانہ میں کانگریس کی حکومت بنے گی۔یاترا کا استقبال بعض مقامات پر روایتی رقص اور بعض مقامات پر شنکھ بجاکر کیا گیا۔ یاترا کے استقبال کے لیے خواتین کی بڑی تعداد گھروں کے باہر نظر آئی۔ اس دوران راہل گاندھی کے ساتھ سابق وزیر اعلیٰ چودھری۔ بھوپیندر سنگھ ہڈا، ریاستی کانگریس صدر چودھری ادیبھان، ایم پی دیپیندر ہڈا قدم سے قدم ملا کر چلتے رہے۔ یاترا کے دوران ایم پی دیپیندر ہڈا نے راہل گاندھی سے صفائی کے کارکنوں، دیہی چوکیداروں، منریگا کارکنوں، نیم فوجی دستوں کے سابق فوجیوں کے ساتھ ملاقات کرائی۔ راہل گاندھی نے ان کی تمام باتوں کو غور سے سنا۔ اس سے قبل جنرل دیپک کپور نے بھارت جوڑو یاترا میں حصہ لیا تھا۔
اس موقع پر ایک پریس کانفرنس میں راہل گاندھی نے کہا کہ کنیا کماری سے ہریانہ تک کے سفر کا یہاں بہت پرجوش اور پرتپاک استقبال ہوا۔ ہریانہ میں تنظیم کی مضبوطی نظر آرہی ہے۔ انہوں نے ہریانہ کے تمام لوگوں کی محبت اور حمایت کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہریانہ میں کانگریس کی حکومت آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان میں عدم مساوات بڑھ رہی ہے۔ پوری اقتصادی طاقت 3-4 لوگوں کے ہاتھ میں جا رہی ہے۔ تیزی سے بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی اسی کا نتیجہ ہے۔ کسانوں کے مسئلہ پر بات کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ یاترا کے دوران کسانوں نے ہریانہ کا سچ بتایا۔ ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ، انشورنس معاوضہ نہ ملنے کی وجہ سے کھاد کی قیمتوں میں اضافہ کرکے کسانوں کو پریشان کیا جارہا ہے۔
نوجوانوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ملک میں نوجوانوں سے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ لاکھوں نوجوان ڈاکٹر اور انجینئر بننے کے خواب کے لیے سخت محنت کرتے ہیں، لیکن سچ یہ ہے کہ ان میں سے 10 فیصد بھی ڈاکٹر یا انجینئر کی نوکری حاصل نہیں کر پائیں گے۔ آئے روز نوجوانوں کے خواب چکنا چور ہو رہے ہیں۔ جوشعبے روزگار فراہم کر سکتے ہیں، ان کی مدد نہیں کی جا رہی ہے۔ چھوٹی اور درمیانی صنعتیں تباہ ہو گئیں۔ انہوں نے کہا کہ جب سے آر ایس ایس نے اداروں پر قبضہ کیا ہے، تب سے لڑائی سیاسی نہیں رہ گئیہے۔ کانگریس پارٹی کی تاریخ تپسیا کی رہی ہے جبکہ بی جے پی پوجا کی تنظیم ہے ۔ آر ایس ایس چاہتی ہے کہ اس کی زبردستی پوجا کی جائے اور ملک میں ہر کوئی ان کی پوجا کرے۔ بھارت جوڑو یاترا میں لاکھوں لوگ تپسیا کر رہے ہیں، اسی لیے یہ یاترا کامیاب ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران، اے آئی سی سی کمیونیکیشن انچارج جے رام رمیش، قائد حزب اختلاف چودھری بھوپندر سنگھ ہڈا، ہریانہ کانگریس انچارج شکتی سنگھ گوہل، ہریانہ کانگریس کے صدر چودھری ادے بھان، مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے، تنظیم کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سمیت کئی لیڈر موجود تھے۔