Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 11th Jan.
بینگلور،11 جنوری: ہوابازی کا محکمہ ڈائرکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) نے گو فرسٹ ائرلائن سے رپورٹ طلب کی ہے کہ گو فرسٹ فلائٹ 50 سے زائد مسافروں کو رن وے پر ہی چھوڑ کر اُڑان بھرنے کی کیا وجہ ہے؟بتاتے چلیں کہ بنگلور سے دہلی جانے والا گو فرسٹ طیارہ 50 سے زیادہ مسافروں کو طیارے میں سوار کئے بغیر ہی شہر کے ہوائی اڈے سے روانہ ہوا۔ ذرائع کے مطابق مسافر فلائٹ میں سوار ہونے کے لئے جو سوار ہونے کے لیے شٹل بس کا انتظار کر رہے تھے۔سوشل میڈیا پر کچھ مسافروں نے دعویٰ کیا کہ گو فرسٹ فلائٹ میں بنگلورو سے دہلی جانے والے مسافروں کے ایک بس پرسوار مسافروں کو لوڈ ہی نہیں کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیر کی صبح 6.40 بجے پرواز G8 116 مسافروں کے بغیر ہی روانہ ہوگئی۔ڈی جی سی اے نے گو فرسٹ سے رپورٹ طلب کی ہے کہ بنگلورو سے ایئر لائن کی پرواز 50 سے زیادہ مسافروں کو سوار کرنا کیسے بھول گئی۔ ذرائع کے مطابق چار گھنٹوں بعد 9 جنوری کو بنگلورو ہوائی اڈے پر 55 میں سے 53 مسافروں کو دہلی کے لیے دوسری ایئر لائن میں منتقل کیا گیا جبکہ بقیہ 2 نے رقم کی واپسی کی درخواست کی جو ایئر لائن نے ادا کردی۔مسافروں کے الزام کے جواب میں گو فرسٹ، جسے پہلے گو ایئر کہا جاتا تھا نے صارفین سے متعلقہ تفصیلات شیئر کرنے کو کہا اور لکھا کہ ”ہمیں ہونے والی تکلیف پر افسوس ہے۔ستیش کمار نامی مسافر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ”پرواز G8 116 (BLR-DEL) مسافروں کو رن وے پر چھوڑ کر ہی اُڑ گئی! ایک بس میں موجود 50 سے زائد مسافر زمین پر رہ گئے۔ اور فلائٹ صرف 1 بس کے مسافروں کو لے کر چلی گئی۔ کیا @GoFirstairways @JM_Scindia @PMOIndia نیند میں کام کر رہا ہے؟ کوئی بنیادی جانچ نہیں!دوسرے مسافروں نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے اس طرح کی لاپرواہی پر سوالات اُٹھائے ہیں۔بتایا جارہا ہے کہ یہ واقعہ ہوائی جہاز کے عملے اور ہوائی اڈے کے گراؤنڈ سٹاف کے مابین غلط فہمی کی وجہ سے پیش آیا۔دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ ان تمام مسافروں کا سامان بھی جہاز پر لادا جا چکا تھا اور وہ اپنا اپنا دستی سامان اور بورڈنگ کارڈز لیے فلائٹ کی طرف جانے کے لئے بس میں سوار تھے کہ انہیں لے جانے والا طیارہ نئی دہلی کے لئے پرواز کرگیا اور بس پر سوار مسافر رن وے پر اپنے فلائٹ کو اُڑتے ہوئے دیکھتے رہ گئے۔