Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 12th Jan.
نئی دہلی،12جنوری :مختلف سرکاری ایجنسیاں کئی مہینوں سے ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے استعمال پر پابندی لگانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ دہلی میں ان فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کرنے کا کوئی اصول نہیں ہے جہاں سنگل یوز پلاسٹک بنائے جاتے ہیں یا جہاں ان کا استعمال ہو رہا ہے۔ ایجنسیاں اب بھی آلودگی ایکٹ اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ رولز کے تحت کارروائی کر رہی تھیں۔ دوسری طرف دہلی حکومت کی طرف سے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے تیار کردہ پلان کو بھی بدھ کو ایل جی نے مسترد کر دیا ہے۔ اب ایل جی نے ایم سی ڈی سے کہا ہے کہ وہ مرکزی حکومت کے پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ رولز 2016 کی بنیاد پر نئے قواعد وضع کرے۔ایم سی ڈی نے 2019 میں پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ رولز نافذ کیے تاکہ دہلی میں سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال پر پابندی لگائی جا سکے یا اسے تیار کرنے والے فیکٹری مالکان کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔ نوٹیفکیشن کے لیے دہلی حکومت کو بھیجا گیا۔ دہلی حکومت کے شہری ترقی کے محکمے نے قواعد میں معمولی ترامیم کے بعد پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ بائی لاز-2021 تیار کیا اور اس وقت کے ایل جی کی منظوری کے بعد اگست 2021 میں مسودہ قوانین کو شائع کیا۔ محکمہ شہری ترقیات کے افسران نے اسے قواعد کی حتمی منظوری کے لیے ایل جی کو بھیج دیا تھا۔ ایل جی تک فائل پہنچنے کے بعد انہوں نے کہا کہ صرف ایم سی ڈی کو ہی رولز بنانے کا حق ہے۔ ایم سی ڈی نے مرکزی حکومت کے پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ رولز – 2016 کی بنیاد پر نئے قواعد وضع کیے ہیں۔ ایل جی نے کہا ہے کہ ڈی ایم سی ایکٹ 1957 کے سیکشن 483 کے تحت شہری ترقی کے محکمے، جس ایجنسی نے قواعد تیار کیے تھے، کو اس میں ترمیم کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔