Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 19th Feb
لکھنؤ، 19 فروری:ریاستی حکومت نے خواتین، بزرگوں اور نابالغوں کو تھانے میں بلا کر پوچھ گچھ اور غیر ضروری گرفتاریوں پر سخت موقف اختیار کیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ڈی ایس چوہان کا یہ بیان بھی سامنے آیا ہے کہ جب تک کسی بھی معاملے میں ٹھوس ثبوت نہیں ملتے، شک کی بنیاد پر خواتین کو گرفتار نہ کیا جائے۔ پولیس افسران اس حکم پر سختی سے عمل کریں۔
اپنے سرکلر میں سپریم کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ خواتین کی گرفتاری اور پوچھ گچھ کے حوالے سے سپریم کورٹ سے کئی احکام آئے ہیں۔ ایسے میں احکامات کی تعمیل میں کسی بھی سطح پر کوئی کوتاہی نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے اپنی ہدایات میں کہا کہ تمام تھانہ انچارج، سب انسپکٹرز اور تفتیش کاروں کی طرف سے کسی بھی خاتون کو پوچھ گچھ کے لیے تھانے نہیں بلایا جائے گا۔ جب تک پولیس کے پاس ٹھوس شواہد نہ ہوں، کسی خاتون کو محض شک کی بنیاد پر گرفتار نہ کیا جائے۔ اگر کسی جرم میں خواتین سے پوچھ گچھ ضروری ہو تو ایسے حالات میں پولیس اہل خانہ کی موجودگی میں ان کے گھر جا کر پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے تمام ریاستوں کی پولیس کو سات سال سے کم سزا کے معاملات میں گرفتاری کے نوٹس کو لے کر ہدایات جاری کی ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ خواتین، نابالغ، 65 سال سے زیادہ عمر کے افراد اور ذہنی طور پر جسمانی طور پر کمزور افراد کو ان کی رہائش گاہ کے علاوہ کہیں بھی پوچھ گچھ کے لیے نہیں بلایا جائے گا۔ اس ہدایت پر لازمی طور پر عمل کرنے کو بھی کہا گیا ہے۔