Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 19th Feb
سری نگر ، 19فروری: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی اتوار کو بی جے پی کے خلاف جارحانہ نظر آئیں۔ انہوں نے بی جے پی پر شدید حملہ کیا۔ محبوبہ مفتی نے بھی کئی مسائل پر بی جے پی کی مرکزی حکومت کو گھیرا۔ تاہم اس دوران انہوں نے اپنی پارٹی پی ڈی پی کا دفاع بھی کیا۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی ’’گوڈسے‘‘ کا گروپ ہے۔ ملک کی آزادی کی جدوجہد میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی صرف مذہب کے نام پر سیاست کرتی ہے۔ اس حکومت نے ووٹوں کے لیے ملک کو کنارہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ووٹوں کے لئے پورا ملک بیچ دیا۔ اب چاہے وہ ریلوے ہو، LIC ہو یا بینک۔ بی جے پی نے ایئر انڈیا کو بھی بیچ دیا۔ اس حکومت نے اب تک کئی عوامی ادارے بیچے ہیں۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی خود ایک ’راشٹر‘ بننا ہے، یہ خطرناک ہے۔ نیزبی جے پی کا قوم پرستی سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ محض سیاسی ڈھکوسلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قوم پرستی کا ڈھونگ رچاتی ہے، یہ سب عوام کے سامنے آچکا ہے۔ ہندو ہندو کا نعرہ لگانے والی بی جے پی کا ہندوؤں سے بھی کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس پارٹی نے ہندوؤں کو بھی کنگال کیا ہے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ بی جے پی حکومت عوام کو مفت راشن کیوں دے رہی ہے۔ کیا لوگوں کے پاس راشن خریدنے کے پیسے نہیں ہیں؟جب لوگوں کے پاس روزگار نہیں تو پیسہ کہاں سے آئے گا؟ اسی وجہ سے یہ حکومت مفت راشن دے رہی ہے۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں میں اب ڈوگرہ نظر نہیں آتے۔ وہ کہاں گئے؟ بی جے پی انہیں کشمیر میں بسانے والی تھی۔ لیکن اب حالت یہ ہے کہ جموں میں بھی ڈوگرے نہیں ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ صوبہ میں ہم دو اور ہماری دو کی حکومت چل رہی ہے۔محبوبہ مفتی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب وہ مسلمانوں سے اتنی نفرت کرتے ہیں تو بیرون ممالک کے امیر مسلمانوں کے تلوے کیوں چاٹتے ہیں۔