Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 1st March
دربھنگہ(فضا امام) یکم مارچ: دنیا کے بہت سے پیشوں میں تدریس ہی واحد پیشہ ہے جہاں انسان اپنی صلاحیت کو دوسروں کی شخصیت سازی کے لیے استعمال کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں معاشرے اور قوم کا معمار کہا جاتا ہے۔ استاد اپنی ذمہ داریاں ایمانداری اور لگن سے ادا کرے تو وہ سب کا عزیز ہو جاتا ہے۔ آج شعبہ زولوجی کے دو مقبول اساتذہ پروفیسر ششیر کمار ورما اور پروفیسر ایم نہال کی سبکدوشی کے موقع پر بطور مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ایس پی سنگھ اپنے خطاب کے دوران یہ باتیں کہیں۔ ان کی صحت مند زندگی کی خواہش کرتے ہوئے، وائس چانسلر نے یونیورسٹی میں ان کے تجربات اور مستقبل میں طلباء سے استفادہ کرنے کی بات کی۔ پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈولی سنہا نے ایک استاد کی حیثیت سے معاشرے کے دیگر مثبت کاموں میں حصہ لینے کی اہمیت پر گفتگو کی۔ رجسٹرار پروفیسر مشتاق احمد نے پروفیسر ورما اور پروفیسر نہال کے درمیان طویل اور کامیاب دوستی کا ذکر کرتے ہوئے شعبہ کی ترقی میں ان کے تعاون کا خصوصی ذکر کیا۔ پروفیسر ورما اور پروفیسر ایم نہال نے اپنے خطاب میں اپنے طویل تجربات کا ذکر کرتے ہوئے نے یونیورسٹی انتظامیہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر پارول بنرجی نے انتہائی خوبصورت اور شائستہ الوداعی تقریب کے اسٹیج کا انتظام کیا۔ واضح ہو کہ پروفیسر ایم نہال (خلف داروغہ عبد الحی مرحوم) یونیورسٹی ہذا میں 1982ء میں بحال ہوئے تھے۔ پہلی تقرری آر این کالج پنڈول میں ہوئی۔ تبادلہ ہو کر پی جی شعبہ حیوانیات میں خدمات انجام دینے لگے۔ یہاں انہوں نے علم ضعیفی پر خاصا کام کیا۔ یونیورسٹی میں افسر ترقیات کے طور پر بھی کام کیا۔ اس کے بعد سینٹرل یونیورسٹی پٹنہ کے رجسٹرار مقرر ہوئے. وہاں سے میعاد پوری کرنے کے بعد ایل این متھلا یونیورسٹی میں دوبارہ جوائن کیا اور اے پی جے عبدالکلام ویمنسانسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے عرصے تک ڈائریکٹر رہے۔ بعد ازاں شعبہ حیوانیات میں دوبارہ اپنی خدمات انجام دینے لگے۔ انھوں نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ شعبہ کے نو نامزد صدر پروفیسر اجے ناتھ جھا کی صدارت میں منعقدہ اس پروگرام میں مختلف شعبوں کے ہیڈ، فیکلٹی کے ڈین، اساتذہ، طلباء اور ملازمین کے علاوہ دونوں سبکدوش ہونے والے اساتذہ کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔