TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –26 MAY
نئی دہلی،26مئی:منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا کر رہے دہلی حکومت کے سابق وزیر صحت ستیندر جین کی خرابی صحت کی بنیاد پر سپریم کورٹ نے انہیں 6 ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ ستیندر جین گزشتہ ایک سال سے جیل میں قید ہیں اور گزشتہ روز سے لوک نائک جئے پرکاش نارائن اسپتال میں داخل انہیں اور انہیں آکسیجن سپورٹ پر رکھا گیا ہے۔خیال رہے کہ ستیندرد جین کل جمعرات کو تہاڑ جیل کے باتھ روم میں گر گئے تھے، جس کے بعد انہیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہ فی الحال آئی سی یو میں ہیں اور ان کی صحت مستحکم ہے۔ شام 4 بجے ایل این جے پی اسپتال کی طرف سے ان کی صحت کے حوالے سے ہیلتھ بلیٹن جاری کیا جائے گا۔عبوری ضمانت کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے کہا کہ اس دوران ستیندر جین دہلی سے باہر نہیں جا سکتے اور وہ میڈیا کے سامنے کسی طرح کی بیان بازی نہیں کریں گے۔ ستیندر جین کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے ان کی خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے جلد سماعت کا مطالبہ کیا تھا۔ جسٹس انیرودھا بوس اور جسٹس سنجے کرول پر مشتمل سپریم کورٹ کی تعطیلاتی بنچ نے 22 مئی کو کہا تھا کہ وہ جمعہ کو درخواست کی سماعت کرے گی۔ای ڈی نے ستیندر جین کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی تھی۔ ای ڈی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ ستیندر جین دہلی حکومت میں جیل اور صحت کے وزیر رہ چکے ہیں، اس لیے ایل این جے پی اسپتال کی رپورٹ پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایمس کے ڈاکٹروں کا ایک آزاد میڈیکل بورڈ ان کی صحت کی جانچ کرے اور اس کی بنیاد پر اگر یہ محسوس ہوتا ہے کہ انہیں ضمانت دی جانی چاہیے تو عدالت اپنا فیصلہ لینے میں آزاد ہے۔