شدت پسندانہ نظریات کا فروغ، آسٹریلیا کا نازی دور کی علامتوں پر پابندی کا اعلان

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –8 JUNE

سڈنی، 08 جون: ا?سٹریلیا نے شدت پسندانہ نظریات کے فروغ کے پیش نظر عوامی سطح پر جرمن نازی دور کی علامتوں کی نمائش پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جمعرات کو اٹارنی جنرل مارک ڈریفس نے کہا کہ حکومت جرمن نازی دور کے علامات کی نمائش اور ان کی خرید و فروخت کو جرم قرار دینے کے لیے نیا قانون متعارف کرائے گی۔انٹیلی جنس حکام نے خبردار کیا ہے کہ ا?سٹریلوی شہریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد دائیں بازو کے نیو نازی نظریات کی جانب راغب ہو رہی ہے اور شدت پسند گروہ نئے اراکین کو بھرتی کرنے کے لیے تیزی سے کوششیں کر رہے ہیں۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ ’ا?سٹریلیا میں ایسی یادگاروں کے لیے کوئی جگہ نہیں جو ہولوکاسٹ جیسے ہولناک واقعات کی تعریف کرتے ہوں۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم لوگوں کو ان اشیا کی نمائش اور فروخت سے فائدہ حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے جو نازی اور ان کے ظالمانہ نظریات کو مناتے ہیں۔قانون کا ڈارفٹ اگلے ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا اور توقع ہے کہ اپوزیشن کی حمایت سے منظور ہو جائے گا۔ا?سٹریلیا کی قومی سلامتی کے ادارے نے کہا ہے کہ ملک میں انسداد دہشت گردی کے 30 فیصد کیسز دائیں بازو کے انتہا پسندوں سے منسلک ہیں۔خیال رہے کہ 2019 میں ایک ا?سٹریلوی سفید فام شدت پسند نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی ایک مسجد میں 51 مسلمانوں کو قتل کیا تھا۔یہودیوں کی تنظیم دی آسٹریلیا جیوش افیئرز کونسل نے نازدی دور کی علامات پر پابندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب عالمی سطح پر یہودیوں کے خلاف جذبات میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔آسٹریلیا کی دو سب سے زیادہ آبادی والی ریاستوں نیو ساؤتھ ویلز اور وکٹوریا پہلے ہی عوامی سطح پر نازی علامتوں کی نمائش پر پابندی عائد کر چکی ہیں۔