TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -12 JUNE
آل انڈیا ملی کونسل ضلع نالندہ زیراہتمام ایک عمومی پروگرام مانوتا کا مہتو(انسانیت کی اہمیت)کے عنوان سے بی بی صغریٰ کالج کے بوائز ہاسٹل میں جناب مختار الحق صاحب متولی بی بی صغریٰ وقف اسٹیٹ کی صدارت میں منعقدہوا، انہوں نے انسانیت کو سب سے اونچا مقام دیتے ہوئے فرمایاکہ انسانیت ہی اصل چیز ہے،جو کہ انسانوں کو انسانوں کے درمیان پیار ومحبت سے رہنے،ایک دوسرے کا اکرام کرنے اورایک دوسرے کی خدمت پر آمادہ کرتی ہے۔انہوں نے پروگرام کو اہمیت دیتے ہوئے کہاکہ اس طرح کا پروگرام زیادہ سے زیادہ کیا جائے،بی بی صغریٰ وقف اسٹیٹ کی طرف سے بھرپور تعاون کیا جائے گا۔پروگرام کا آغاز مولانا جمال الدین قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔اس پروگرام میں مختلف مذاہب کے لوگ بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔اس پروگرام میں جناب قدرت اللہ صاحب صدر آل انڈیا ملی کونسل ضلع نالندہ وبھی شریک ہوئے۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا انیس الرحمن قاسمی نے فرمایاکہ دنیاوی زندگی کے اعتبار سے تمام مذاہب کے لوگوں میں کوئی فرق نہیں ہے،جان چاہے کسی کی ہو،سب برابر ہے۔بے قصور انسان کی جان کو ہرمذہب میں بڑی اہمیت ہے،قرآن کریم میں اس کی اہمیت کو اس طرح بیان کیا ہے کہ: ”جس نے کسی (بے قصور) انسانی جان کو قصاص یا فساد فی الارض (کے جرم کے ارتکاب) کے بغیر قتل کیا تو گویا اُس نے تمام انسانوں کو قتل کر دیا اور جس نے کسی ایک (بے قصور انسانی)جان کو بچایا تو گویا اس نے تمام انسانوں (کی زندگی) کو بچا لیا۔مولانا نے فرمایاکہ تمام مذاہب میں عزت وآبرو کو بڑی اہمیت دی گئی ہے اوراس کی حفاظت کو لازمی قراردیا گیا ہے،عزت وآبرو کی حفاظت کے معاملے تمام انسان برابر ہیں،فرق صرف ایمان کاہے،جس کا فائدہ انسان کو آخرت میں ملے گا۔مولانا قاسمی نے فرمایاکہ ایک دوسرے کی جان کی حفاظت،ضرورت مندوں کی مدداوربحیثیت انسان ایک دوسرے کے حقوق کی رعایت کرنا انسانیت کا تقاضہ ہے۔اگر انسانیت کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر آدمی زندگی گرازے تو پرسکوں گزرے گی۔مولانا قاسمی نے مزید کہاکہ غلط فہمیوں کی وجہ سے آپس میں نفرتیں پیدا ہوتی ہیں اورفسادات برپاہوتے ہیں؛اس لیے غلط فہمیوں کو دور کیجئے،دلوں کو کشادہ رکھئے،ایک دوسرے کا احترام کیجئے، نفرتیں یقینی طور پر دور ہوں گی اورنفرتیں دور ہوں گی تو فسادات بھی نہیں ہوں گے۔
مولانا محمد عالم قاسمی جنرل سکریٹری آل انڈیا ملی کونسل بہار نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے ایک نفس سے ساری انسانیت کو پیدا کیا اورتمام انسان اللہ کے کنبہ ہیں اوراللہ کی نگاہ میں سب سے بہتر وہ ہے جو اللہ کے مخلوق کے ساتھ بھلائی کرے۔انسانیت بہت بڑا جوہر ہے۔شاعر نے کیا ہی خوب کہاہے:درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو،ورنہ اطاعت کے لئے کچھ کم نہ تھے کروبیاں۔اگر انسانیت نہیں تو اللہ کے یہاں ہماری کوئی اہمیت نہیں ہے؛اس لیے فرشتوں سے بھی اونچا مرتبہ انسان کا ہے،اس میں مذہب کی کوئی قید نہیں ہے۔
ڈاکٹر کامیشور پاسوان ایڈوکیٹ سابق ڈائرکٹر پروجیکٹر بہارنے کہاکہ انسانیت کی خوبی یہ ہے کہ وہ پیار میں تفریق نہ کرے۔مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب پورے ملک میں انسانیت کا پیغام پہنچانے میں لگے رہتے ہیں،ایسے انسان کی ہمیں قدر کرنی چاہیے۔انہوں نے مزید کہاکہ دلت اورمسلمان دونوں مظلوم ہیں،دونوں طبقہ کو مل کر حقوق کی لڑائی لڑنی ہوگی۔ہندوستان کو سیچنے،سنوارنے اوراسے بچانے میں مسلمانوں کااہم کردار رہا ہے،اس کو فراموش نہیں کرسکتے ہیں۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مولانا انیس الرحمن قاسمی کے مشن انسانیت سے جڑکر پورے ملک میں امن واتحاد کو پھیلانے مدد کرے۔
جناب شہاب الدین صاحب سکریٹری بی بی صغریٰ کالج نے کہاکہ اس ملک میں مسلمان اوردلت دونوں ستائے جاتے ہیں،اگر متحد ہوجائیں تو ملک میں انقلاب لاسکتے ہیں۔ایک طرف مسلمانوں کی قربانیوں کو مٹانے کی کوشش کی جارہی ہے،تو دوسری طرف دلت کے ریزرویشن کو ختم کیا جارہاہے،بہار شریف میں پیش آئے حالیہ واقعات ایک سازش کے تحت انجام دیئے گئے تھے،ہمیں اس طرح کے واقعات سے سبق لے کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔تعلیمی تحریک کے ذریعہ معاشرہ میں انقلاب لانے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔
بہار شریف کی آئرن لیڈی محترمہ تبسم علی نے کہاکہ انسانیت کو مذہب اورذات میں نہیں بانٹنا چاہیے۔بغیر کسی مذہبی تفریق کے انسانیت کی خدمت کریں۔ہمیں تکلیف ہوتی ہے،جب کسی پر ظلم ہوتا ہے اورلوگ خاموش تماشائی بن کر اسے دیکھتے ہیں اورمظلوم کی مدد کے لیے آگے نہیں بڑھتے ہیں۔