TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -16 JUNE
احمد آباد،16جون: طوفان بپرجوئے جمعرات کو گجرات کے کچے ضلع سے ٹکرانے کے بعد، بھاو نگر سمیت گجرات کے کئی حصوں میں زبردست بارش ہوئی۔ طوفانی طوفان نے کچے کے ضلع کو تیز ہواؤں اور موسلا دھار بارشوں سے ٹکرا دیا، جس سے معمولات زندگی مکمل طور پر درہم برہم ہو گئے۔ ضلع میں بڑی تعداد میں درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، کئی علاقوں میں بجلی غائب اور سمندر کے قریب نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ ایک اندازے کے مطابق 900 سے زائد دیہات تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ طوفان میں 2 افراد کی موت، 22 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ اس کے ساتھ ہی 23 مویشیوں کی موت کی بھی اطلاع ملی ہے۔ اب طوفان راجستھان کی طرف بڑھ رہا ہے۔جمعرات کی شام گجرات کے کچھ ساحل سے ٹکرانے کے بعد طوفان ‘بیپرجوئے’ کے تیز ہواؤں کی وجہ سے دیو بھومی دوارکا ضلع میں کئی درخت جڑ سے اکھڑ گئے۔ ان کی گرفت میں تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کچھ کے جاکھاؤ اور مانڈوی قصبوں کے قریب کئی درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے، جب کہ مکانات کی تعمیر میں استعمال ہونے والی ٹین شیٹس اڑ گئیں۔ سمندری طوفان ‘بیپرجوئے’ شام 4.30 بجے گجرات کے ساحل سے ٹکرایا اور لینڈ فال کا عمل آدھی رات تک مکمل ہو گیا۔راجستھان حکومت بھی بیپرجوئے کے حوالے سے الرٹ موڈ میں ہے۔ چیف منسٹر اشوک گہلوت نے جمعرات کو کہا کہ بپرجوئے سائیکلون طوفان کے اثر سے ریاست میں بھاری بارش کی وارننگ کے پیش نظر تمام انتظامات کئے گئے ہیں۔ گہلوت نے کہا کہ انہوں نے کل چیف سکریٹری، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس، محکمہ موسمیات اور دیگر متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کرنے کے بعد ضروری ہدایات دی ہیں۔ بھرت پور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے گہلوت نے کہا، “کل ایک جائزہ میٹنگ کے بعد شہری دفاع اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لوگوں کی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔” محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کی وجہ سے جودھ پور اور ادے پور ڈویڑن میں 16 اور 17 جون کو شدید بارش کا امکان ہے۔ محکمہ کے مطابق 16 جون کو جیسلمیر، باڑمیر، جالور اور جودھپور کے آس پاس کے علاقوں میں اور 17 جون کو جودھ پور، ادے پور اور اجمیر ڈویڑن کے آس پاس کے علاقوں میں 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔