TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -18 JUNE
نئی دہلی ،18جون:18 جون 1983، یہ وہی دن ہے جو کرکٹ کی تاریخ کے اوراق میں سنہری حروف سے درج ہے۔ اس دن 1983 کے ورلڈ کپ کے 20ویں میچ میں ہندوستان کے عالمی کپ فاتح کپتان کپل دیو نے 175 رنز کی زبردست تاریخی اننگز کھیلی۔ یہ ایک ایسی اننگز ہے جسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔ اگر ہم یہ کہیں تو غلط نہ ہوگا کہ اس اننگز نے ہندوستانی کرکٹ کی حالت اور رخ بدل دیا۔
کپل دیو نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور نہانے کے لیے باتھ روم گئے۔ تھوڑی دیر بعد ان کا ایک ساتھی آیا اور دروازہ کھٹکھٹایا اور کہا کہ کپتان دو وکٹیں گر گئی ہیں۔ کپل دیو جلدی میں باتھ روم سے باہر آئے اور اپنا پیڈ پہن لیا۔ جلد ہی ایک اور وکٹ گر گئی اور وہ بیٹنگ کرنے کریز پر پہنچ گئے۔ہندوستانی ٹیم صرف 17 رنز پر 5 وکٹیں گنوا چکی تھی۔ سنیل گواسکر اور کرشنماچاری سریکانت کی اوپننگ جوڑی کھاتہ بھی نہ کھول سکی۔ موہندر امرناتھ 5 اور سندیپ پاٹل 1 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے تھے۔ زمبابوے نے پہلی بار ورلڈ کپ میں شرکت کرکے ہندوستانی ٹیم کو پسینہ بہانے پر مجبور کیا لیکن کپل کے بلے کا کرشمہ یہاں سے شروع ہوتا ہے اور انہوں نے وہ کر دکھایا جو شاید آج تک نہیں ہوا۔کپل دیو نے راجر بنی کے ساتھ مل کر آہستہ آہستہ اننگز کو آگے بڑھانا شروع کیا لیکن جب تک وہ 78 رنز تک پہنچے، ہندوستانی ٹیم 7 وکٹیں گنوا چکی تھی۔ اس کے بعد تیز گیند باز مدن لال نے کچھ دیر تک کپل دیو کا ساتھ دیا اور 39 گیندوں میں 17 رن کی اننگز کھیلی۔ کپل دیو اور مدن لال کے درمیان 62 رنز کی شراکت ہوئی۔ مدن لال 140 پر آؤٹ ہوئے۔ ایسا لگ رہا تھا کہ ہندوستانی ٹیم جلد ہی گر جائے گی لیکن وکٹ کیپر بلے باز سید کرمانی نے اپنے کپتان کا خوب ساتھ دیا۔
کپل دیو نے 175 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی
دونوں کھلاڑیوں نے مل کر 9ویں وکٹ کے لیے 126 رنز کی شاندار شراکت داری کرکے اسکور کو 266 تک پہنچا دیا۔ کرمانی 24 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے اور دوسری جانب کپل دیو صرف 138 گیندوں پر 16 چوکوں اور 6 چھکوں کی مدد سے 175 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
ہدف کے تعاقب میں زمبابوے کی ٹیم صرف 235 رن بنا سکی اور بھارت نے یہ میچ 31 رنز سے جیت لیا۔ بعد ازاں ہندوستان نے ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر پہلی بار ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ لیکن یہ کہا جا سکتا ہے کہ اگر کپل دیو وہ اننگز نہ کھیلتے تو شاید بھارت عالمی چمپئن بننے کا اعزاز حاصل نہ کر پاتا۔بدقسمتی سے ہم کپل دیو کی اننگز کہیں نہیں دیکھ سکتے کیونکہ وہ میچ ٹی وی پر ٹیلی کاسٹ نہیں ہوا لیکن ان کی اننگز کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔