TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –22 JUNE
نئی دہلی ،22جون:جواہر لال نہرو ٹیچرس ایسوسی ایشن نے یونیورسٹی کے چار ٹیچروں کی معطلی پر مذمت کی او رکہا کہ یہ فیصلہ جانبدارانہ طریقے سے لیا گیا ہے۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ ان ٹیچروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور جنوبی ایشیا یونیورسٹی انتظامیہ ان پر دبائو ڈال رہا ہے۔ یہ رپورٹ بھی سامنے آیا ہے کہ انتظامیہ نے اس فیکلٹی کے کئی طلباء کو معطل کیا ہے او رانکے خلاف کارروائی کی ہے۔ جب کہ اکثر طلباء کا وظیفہ کم کیا گیا ہے۔ دہلی یونیورسٹی ڈیموکریٹک ٹیچرس فرنٹ کے صدر نیتا نارائن نے بھی انتظامیہ کے اس فیصلے پر براہم کا اظہار کیا او رکہاکہ ایک غیر جمہوری قدم اٹھا یا ہے۔ انہوں نے چار ٹیچروں کے معطلی کے حکم کو واپس لینے کوکہا ۔ ا سکے ساتھ ہی ۔ انہوں نے گورننگ باڈی سے اپیل کی کہ وہ اس سارے معاملات کا تحقیقات کرے۔ نندیتا رناائن کو یونیورسٹی کے ایکٹنگ وائس چانسلر کے طریقے کا رپر سوالات اٹھائے۔ پچھلے ستمبرمیں اس یونیورسٹی کے لڑکوں کے ماہانا وظیفہ کو پانچ ہزار روپئے سے گھٹا کر 3ہزار روپئے کئے گئے حالانکہ طلباء کی مانگ تھی کے وظیفہ کو سات ہزار کیا جائے۔ حالانکہ تین ٹیچروں نے بھی یونیورسٹی کے حکام کو خط لکھا جس کی وجہ سے ان کے خلاف ایکشن لیا گیا ۔