TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –29 AUG
نئی دہلی ،29اگست:سپریم کورٹ نے آج مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ یہ بتائے کہ جموں وکشمیر سے کب تک ریاست کا درجہ دیاجائیگا ۔ آج دفعہ 370کے خاتمے پر مقدمے کے پیش کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ جمہوریت کی بحالی بہت ضروری ہے۔ اس معاملے پر سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ اس سلسلے میں حالات کو سدھارنے کی کوشش کی جا رہی ہے جب تشار مہتا سے پوچھا گیا کہ کیا ایک ریاست کو مرکزی زیر انتظام علاقے میں تبدیل کیا جا سکتا ہے اور اس ریاست سے ایک یونین ٹریٹری بھی بنائی جا رہی ہے۔ مسٹر مہتا نے کہا کہ آسام میں بھی ایسا کیا گیا جب اروناچل پردیش اور تریپورہ قائم کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وعدہ کیا کہ وہ جموںوکشمیر کو ریاستی درجہ بحال کرے گی ۔ پچھلے بارہ دنوں سے سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بنچ چیف جسٹس کی قیادت میں دفعہ 370کی مختلف ریڈ پیٹشینوں کے بارے میں سماعت کررہا ہے۔ چیف جسٹس چند رچوڑ نے اس پر بحث کے دوران کہا کہ 35اے کے خاتمے پر بنیادی حقوق کو چھینا گیا ۔ عدالت عالیہ نے سالیسٹر جنرل کو ہدایت دی کہ وہ ا س سلسلے میں مرکزی سرکار سے مشورہ کرکے انہیں ا س سلسلے میں وضاحت دے۔ کل مرکزی سرکار کی طرف سے تشار مہتا نے کہا کہ جمو ںوکشمیر کو ریاست کا درجہ دیا جاتا ہے۔