TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -02 SEPT
خصوصی سیاسی اتحادی/ قیاس آرائیاں جاری کہ الیکشن قبل از وقت بھی ممکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نہیں تو خصوصی پارلیمنٹ سیشن اچانک کیوں۔۔۔۔۔!
کامیابی سے ہمکنار ہوا انڈیا اجلاس کا اختتام، تمام مساءیل پر گفتگو کرتے ہوئے کیی کمیٹی اور ریزولیوشن پاس کیا گیا، کچھ نقصان ہوا تو بھی ہم سب ملکر الیکشن ایک امیدوار کھڑا کرنے پر آمادہ اسکا لاءیحہ عمل تیار کیا جا رہا ہے
حکمراں جماعت گرچہ پوری نگاہ بناءے اور گاڑے بیٹھی ہے اور صورتحال کا جاءیزہ لے رہی ہے اسی درمیان خصوصی پارلیمنٹ سیشن بلایا گیا ہے جس سے اپوزیشن جماعتوں میں ہلچل کہ الیکشن قبل از وقت تو نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔
وہیں پر انڈیا پارٹی کا ممبیی میں دو روزہ سیشن کا آغاز رکھشا بندھن کے دن، انڈیا کے بڑے بڑے لیڈران کا جمگھٹا اور تیاری 2024 کا شروع، اس اجلاس میں ہندوستان بھر سے سبھی اہم لیڈران نے 2024 کی تیاری کا لاءیحہ عمل تیار کرنا طے ہے آور آج دوسرے دن کا اہم فیصلہ لینا ہے’
آءیندہ کا لاءیحہ عمل کیا ہوگا اور پولیٹیکل روڈ میپ کیا ہوگا اب اور بھی پارٹی شامل ہوں گے یا بس اتنے پارٹی ہی کافی ہیں، مایا وتی جی شامل نہیں ہوں گی آج اعلان کر دیں کے ہم دوریاں بی جے پی اور انڈیا پارٹی سے دوریاں بناءے رکھی ہوں
اس لیے اب آج ممبی میں وزیر اعلی مغربی بنگال نے اودبھ ٹھاکرے جی کو رکھشا باندھ کر بہترین سیاسی بہن اور سیاسی بھایی نگاہء مرکز بنیں رہیں، اور جب سوال پوچھے گئے وزیراعظم چہرہ کےلیے تو صاف لفظوں میں بتاءیں کے انڈیا گٹھ بندھن کا مقصد پہلے ہمیں بی جے پی پارٹی کو ہرانا مقصد ہے’اسلیے وزیراعظم نریندرمودی جی کو شکست دینے کے لئے ممبیی میں ہم دوروزہ اجلاس رکھا گیا ہے اور اس میں تمام اہم ترین مسلے حل کیے جاءیں گے اس لیے کہ 2024/میں بہت زبردست کھیلا ہووے
آج سبھی اہم ترین لیڈران کی آمد سے ممبی سیاسی ماحول گرم ہوا اور اس پر بی جے پی پارٹی کی نگاہیں جماءے ہوئے ہیں اور تبصرہ بھی شروع ہوچکا ہے
پارٹی کے مختلف لیڈروں نے تمام اختلاف کو بالائے طاق رکھ کر یکجا ہوکر مقابلہ اور شکست دینے کا لاءیحہ عمل تیار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، نیتیش کمار جی، لالو پرساد یادو فاروق عبداللہ، اسٹالن، اکھلیش یادو جی، تیجشوی یادو کھڑگے جی، راہول گاندھی جی، سونیا گاندھی میڈم اور کیجریوال سب متحد ہو کر آءیندہ الیکشن میں اہم رول ادا کرنے کے لئے ذمداریاں دی جارہی ہے اور سب کا ایک ہی مقصد ہے کہ 2024 میں کیسے روکا جا سکتا ہے
ان تمام تیاریوں میں اودھ ٹھاکرے جی، سردپوار جی، کھڑگے جی اؤر سب نے اتحادی ٹیم کا حصہ بنکر یہ عزم کر لیا ہے کہ
بی جے پی بلخصوص وزیراعظم نریندرمودی جی کو شکست دینے کے لئے سیٹوں کی تقسیم اتفاق راءے سے کرنے کی ضرورت ہے لالو پرساد یادو فاروق عبداللہ اور ماہرین سیاست دانوں کی ٹیم کی قیادت پہلے کامیاب ہو جاءیں پھر اس کے بعد قیادتِ کی بات کریں گے
آج کے اجلاس میں بہت باتیں ابھر کر آءے مگر وقت سے پہلے ہم وزیراعظم کا چہرہ ڈسکس نہیں کررہے ہیں بلکہ الیکشن 2024 قبل از وقت بھی ممکن ہو سکتا ہے اسلیے کے بریکنگ نیوز کے تحت پارلیمنٹ سیشن بلایا گیا ہے پانچ دنوں کے لئے، جبکہ اگست میں سیشن جاری تھا اور اب اچانک پارلیمنٹ سیشن، فکر و نظر کی بات ہے، ممتا بنرجی وزیر اعلی مغربی بنگال نے اشارہ پہلے ہی دے چکی ہیں
مگر اپوزیشن جماعتوں پر اسپوک پرسن سندیپ پاترا نے خوب مذاق اڑایا مگر جواب بھی سنیں، اب اتحاد و اتفاق رائے سے تمام منزلیں طے ہونے جارہا ہے لگتا ہے کہ عام لوگوں تک پہنچیں گی اتحاد کی ٹیم اور کھیلا ہووے دیدی جیسا کہہ چکی ہیں باقی ٹیم لیڈران کو بھی بہت زیادہ اتحاد ہر حال میں قاءیم رکھنا ہے جبھی حکمراں جماعت کو شکست دی جا سکتی ہیں ورنہ آپ ابھی اور انتظار کرنا پڑ سکتا ہے باوجود اس کے 2024ا کا الیکشن اہم ہونے جارہا ہے, اب یہ نعرہ گونجے گی کہ جڑے گا بھارت جیتے گا انڈیا، نعرہ میں بڑا ہی دم خم ہے اور اسطرح سے دوروزہ اجلاس کا آغاز سے لیکر اختتام تک سب کچھ بہت شاندار رہا اور ممبئی پروگرام کے لیے سابق وزیر اعلی اودھو ٹھاکرے جی کی میزبانی اور ترتیب و لاءیحہ عمل قابلِ ستائش اور مبارکباد ہیں، اتحاد میں جوش و خروش سے حکمراں جماعت میں ایک خوف کا ماحول بھی دیکھا جا رہا ہے، ممکن ہے انقلاب 2024 ۔۔۔۔۔۔۔۔ کا الیکشن جیتے گا انڈیا۔۔۔۔۔۔۔۔بس انتظار کر کہ تعبیر خواب ابھی باقی ہے!!!