TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -05 SEPT
دہرادون،5ستمبر:اس بار اتراکھنڈ میں بارش نے کافی تباہی مچائی ہے اور گزشتہ 80 دنوں ریاست کے حالات ابتر نظر آ رہے ہیں۔ کئی مقامات پر سیلاب کی تباہ کاریاں دیکھنے میں آئیں جبکہ دیگر مقامات پر بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات نے دلوں کو دہلا دیا۔ دریں اثنا، متعدد افراد نے اپنی جان گنوا دی۔اس سال 15 جون سے اب تک اس آفت نے سو سے زائد خاندانوں کے لیے ناقابل تلافی زخم چھوڑے ہیں۔ آفت کی تباہ کاریوں سے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ ریاست کے تمام اضلاع زیادہ بارش، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے متاثر ہیں۔ سب سے زیادہ جانی نقصان رودرپریاگ ضلع میں ہوا ہے۔ یہاں 21 لوگوں کی جانیں گئیں جبکہ 13 لاپتہ ہیں۔صرف اتنا ہی نہیں 93 خاندانوں نے اپنے رشتہ داروں کو کھو دیا، جبکہ 16 کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا۔ اتنا ہی نہیں 51 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔گزشتہ 80 دن پوری ریاست کے لیے مشکل رہے ہیں۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق آفت سے نہ صرف جانی نقصان ہوا بلکہ 1914 مکانات بھی متاثر ہوئے۔ ان میں سے 56 مکانات مکمل طور پر منہدم ہو گئے جبکہ 181 کی حالت اب رہنے کے قابل نہیں ہے۔ باقی کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ریاست میں اس آفت کی وجہ سے مویشیوں کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔ اب تک 7798 مویشیوں کی موت ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ سڑکوں، پینے کے پانی اور بجلی کی لائنوں سمیت عوامی املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ اس سب کی تشخیص ابھی جاری ہے۔