کرناٹک میں بارش کی کمی سے 42 لاکھ ایکٹرعلاقہ کی فصلیں تباہ

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -21 SEPT     

بینگلورو، 21/ستمبر : کرناٹک کے وزیر برائیمحصولات کرشنا بائرے گوڈا نے کہا کہ ریاست کے 195 تعلقہ جات کو قحط زدہ قرار دیا جا چکا ہے اور اور ان تعلقہ جات کے لئے مرکز سے معاوضہ کے لئے عرضی داخل کرنے کا میمونڈرم ایک ہفتہ کے اندر پیش کیا جائے گا۔اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بائرے گوڈا نے بتایا کہ امسال ریاست بھر میں بارش کی شدید قلت کا سامنا ہے، جس سے 195 تعلقہ جات کو قحط زدہ قرار دیا گیا ہے۔ایک اندازے کے مطابق 40 لاکھ ایکڑ زرعی فصل کو نقصان پہنچا ہے اور 2 لاکھ ایکڑز باغبانی فصلیں تبا ہ ہوئی ہے اس سلسلہ قحط زدہ تعلقہ جات کے متعلق فوری میمورنڈم (رپورٹ) تیار کرنے افسران کو ہدایت دی گئی ہے۔ پینے کا پانی اور چارے کیلئے علاحدہ معاوضہ کی گنجائش ہے، اگلے تین دونوں میں مکمل رپورٹ تیار کی جائے گی۔ بائرے گوڈا نے بتایا کہ این ڈی آر ایف ضوابط کے تحت کل 5 تا 6 ہزار کروڑ معاوضہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ ریاست میں فی الوقت پینے کے پانی کی قلت نہیں ہے اور پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے تمام ضلع پنچایت سی ای او کے بینک کھاتوں میں ایک کروڑ روپئے جمع کئے گئے ہیں اور تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے بینک کھاتوں میں 462 کروڑ روپئے موجود ہیں۔ جن کا استعمال پینے کے پانی کے لئے کیا جاسکتا ہے۔ قحط زدہ صورتحال کے لئے مقرر مرکزی رہنما خطوط کے مطابق ریاست کے 161 تعلقہ جات کو قحط کا سامنا ہے اور 34 تعلقہ جات میں بھی قحط زدہ صورتحال ہے، اسلئے دونوں کو ملا کر 195 تعلقہ جات کو قحط زدہ قرار دیا گیا ہے۔ اکتوبر میں بارش کی صورتحال کا جائزہ لے کر آنے والے دونوں میں فصل سروے کی بنیاد پر مزید تعلقہ جات کو قحط زدہ قرار دیا جائے گا۔ ملک کی کئی ریاستوں میں قحط زدہ صورتحال کا سامنا ہے، کیرالہ، بہار ، جھارکھنڈ ، منی پور، میزورم میں بھی بارش کی شدید قلت کا سامنا ہے، لیکن ان ریاستوں میں قحط کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، لیکن کرناٹک میں احتیاطی طور پر قحط کا اعلان کیا گیا۔