تاثیر،۱۳ اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 13 اکتوبر: دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ کے خصوصی جج ایم کے ناگپال نے دہلی ایکسائز بدعنوانی کیس میں گرفتار عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ سنجے سنگھ نے جیل میں تقریباً 15 کتابیں پڑھنے کی اجازت مانگی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
آج سنجے سنگھ کی ای ڈی کی حراست ختم ہو رہی تھی، جس کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔ سنجے سنگھ نے آج عدالت سے جیل میں تقریباً 15 کتابیں پڑھنے کی اجازت مانگی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ عدالت نے سنجے سنگھ کو جن کتابوں کو پڑھنے کی اجازت دی ہے ان میں مہاتما گاندھی کی لکھی ہوئی ستیہ پریوگ، رام منوہر لوہیا کی پانچ کتابیں – طلبہ اور سیاست، ہندوستان کی تقسیم کے مجرم، فرانسیسی کرما ٹائپس اور کریکٹر بلڈنگ: آواہان، پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر شامل ہیں۔ مارکس سے آگے کی معاشیات، رگھو ٹھاکر کی کتاب سوشلزم کی نظریاتی بنیاد، گاندھی اور امبیڈکر، ذات پات کا نظام، سوشلسٹ شکوک و جوابات، امبیڈکر کی ذات کا خاتمہ، سدھیر ودیارتھی کا شہید بھگت سنگھ انقلاب کا ثبوت، سشیل کپور کی نیلسن سنگھ منڈیلا، کیوں میں ایک ملحد ہوں، گیل اومیوڈٹ کی امبیڈکر روشن خیال ہندوستان کی طرف کتابیں شامل ہیں۔سماعت کے دوران عدالت نے پوچھا تھا کہ جب ای ڈی کو طویل عرصے سے اس لین دین کا علم تھا تو پھر اب انہیں گرفتار کیوں کیا؟ عدالت نے کہا کہ ای ڈی جن لین دین کی بات کر رہی ہے وہ اگست اور اکتوبر 2021 کے ہیں۔ تب ای ڈی نے کہا تھا کہ اس معاملے میں ابھی بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ ای ڈی نے کہا تھا کہ 2 کروڑ روپے کا لین دین دو قسطوں میں ہوا تھا۔ یہ لین دین سنجے سنگھ کے گھر پر ہوا۔ اس کی تصدیق دنیش اروڑہ نے کی۔ای ڈی کی درخواست میں انڈو اسپریت سے رقم کے لین دین کا بھی ذکر ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ رقم سنجے سنگھ کے ملازم سرویش کو سنجے سنگھ کے گھر پر دی گئی تھی۔ پھر سنجے سنگھ کی جانب سے کہا گیا کہ ای ڈی جھوٹ بول رہی ہے۔ عدالت نے ای ڈی سے پوچھا تھا کہ کیا سنجے سنگھ کے ملازمین کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ ای ڈی نے سنجے سنگھ کو 4 اکتوبر کو ان کی سرکاری رہائش گاہ پر پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔