کرکٹ ورلڈ کپ: دفاعی چمپئن انگلینڈ کوسری لنکا نے یکطرفہ مقابلے میں 8 وکٹوں سے دی شکست

تاثیر،۲۶  اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

بنگلورو،26اکتوبر: ورلڈ کپ 2023 میں انگلینڈ کے لیے مشکلات کم دکھائی نہیں دے رہی ہیں۔ اب سری لنکا نے بنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں دفاعی چمپئن انگلینڈ کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر مخالف ٹیم میں سنسنی پھیلادی۔ ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کرنے کے بعد سری لنکا کے گیند بازوں نے انگلینڈ کو صرف 33.2 اوورز میں 156 رنز پر آؤٹ کر دیا۔ جواب میں سری لنکا نے ہدف 25.4 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ سری لنکا کی جانب سے پاتھم نسانکا نے 77* اور سدیرا سمارا وکرما نے 65* رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ سری لنکا کی جانب سے بولنگ میں لاہیرو کمارا نے 3 وکٹیں حاصل کی۔سری لنکا نے شروع سے آخر تک میچ پر قابو پالیا۔ بولنگ سے لے کر فیلڈنگ اور بیٹنگ تک سری لنکا نے کسی بھی لمحے انگلینڈ کو حاوی نہیں ہونے دیا۔ پہلے بیٹنگ کرنے والے انگلینڈ کی جانب سے تھرڈ کلاس بیٹنگ دیکھنے میں آئی۔ بین اسٹوکس نے ٹیم کی جانب سے 43 رنز کی سب سے بڑی اننگز کھیلی۔ مجموعی طور پر 6 بلے باز دوہرا ہندسہ بھی عبور نہ کر سکے۔ اس دوران سری لنکا نے انگلش بلے بازوں کو اپنی سخت گیند بازی سے جکڑ رکھا تھا۔ سری لنکا کی جانب سے لاہیرو کمارا نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3 وکٹیں حاصل کیں۔ جبکہ راجیتھا اور میتھیوز کو 2-2 اور تیکشانا کو 1 کامیابی ملی۔سری لنکا نے 157 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 9.4 کے اسکور میں دو وکٹیں گنوا دیں، جس میں تیز بلے باز کپتان مینڈس بھی شامل تھے۔ انگلینڈ کے ڈیوڈ ولی نے دونوں کامیابیاں سمیٹیں۔ سری لنکا کو پہلا دھچکا دوسرے اوور کی پانچویں گیند پر اوپنر کوسل پریرا کی صورت میں لگا جو 4 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ پھر چھٹے اوور کی دوسری گیند پر کپتان کوسل مینڈس 11 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔اس کے بعد اوپنرز پاتھم نسانکا اور سدیرا سمارا وکرما نے تیسری وکٹ کے لیے ناقابل شکست 137* (122 گیندوں) کی شراکت قائم کی اور ٹیم کو فتح کی دہلیز پر پہنچا دیا۔ اس دوران نسانکا نے 83 گیندوں میں 7 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 77* رنز بنائے اور سدیرا سماراویکراما نے 54 گیندوں میں 7 چوکوں اور 1 چھکے کی مدد سے 65* رنز بنائے۔انگلینڈ کی جانب سے صرف ڈیوڈ ولی 2 وکٹیں لے سکے۔ اس کے علاوہ تمام گیند باز وکٹیں لینے میں مکمل طور پر ناکام رہے۔ خراب بیٹنگ کے بعد انگلینڈ کی جانب سے بولنگ میں بھی تھرڈ کلاس پرفارمنس دیکھنے کو ملی۔