تاثیر،۲۸ اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
استنبول ،28اکتوبر: اسرائیلی افواج کے فلسطینی سرزمین پر حملے تیز ہونے کے بعد ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے ہفتے کے روز اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ “یہ پاگل پن فوراً بند کرے” اور غزہ میں اہداف پر اپنے “حملوں” کو ختم کرے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اردگان نے کہا، “گذشتہ رات غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شدت آئی اور اسرائیل نے ایک بار پھر خواتین، بچوں اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا اور جاری انسانی بحران کو مزید خراب کر دیا۔”اسرائیل کو فوراً اس دیوانگی کو روکنا اور اپنے حملے ختم کرنے چاہئیں۔”اسرائیل کے مطابق وہ زمینی یلغار کی تیاری کر رہا ہے جب سے 7 اکتوبر کو حماس کے جنگجوؤں نے سرحد عبور کی اور 1,400 افراد کو ہلاک کر دیا جن میں زیادہ تر عام شہری تھے اور 229 کو یرغمال بنا لیا۔غزہ میں وزارتِ صحت کے مطابق علاقے پر اسرائیلی حملوں میں 7,300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں تقریباً 3,000 بچے بھی شامل ہیں۔اردگان نے ہفتے کے روز استنبول میں فلسطینیوں کی حمایت میں نکلنے والی ریلی کے لیے بھاری تعداد میں لوگوں کی شرکت کی بھی حوصلہ افزائی کی جس کا اہتمام ان کی اے کے پی پارٹی نے کیا ہے اور جس میں تقریباً 10 لاکھ افراد شرکت کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا، “ہم بآوازِ بلند اعلان کریں گے کہ ہم اسرائیل کے ظلم و ستم کے خلاف فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔”دو عشروں کے اقتدار کے دوران اردگان نے متعدد بار فلسطینیوں کے حق میں مؤقف اختیار کیا لیکن گذشتہ سال وہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے بھی آگے بڑھے اور ستمبر میں وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاہو سے پہلی بار ملاقات کی۔لیکن بدھ کے روز غزہ میں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف اسرائیل کی “غیر انسانی” جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے وہاں کا دورہ کرنے کا منصوبہ منسوخ کر دیا۔ انہوں نے حماس کو ایک دہشت گرد گروپ نہیں بلکہ اپنی سرزمین کے لیے لڑنے والے “آزادی پسندوں” کے طور پر بیان کیا جس کی اسرائیلی حکومت کی جانب سے شدید مذمت کی گئی۔