جاپان کے فوکوکا شہر اور دہلی کے درمیان دوستی کے تبادلے کے معاہدے میں تین سال کی توسیع: اروند کیجریوال

تاثیر،۲۰  نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

جاپان کی فوکوکا پریفیکچر حکومت کا 35 رکنی وفد پیر کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے ملاقات کے لیے دہلی سکریٹریٹ پہنچا

معاہدے کے مطابق دونوں شہر ماحولیات، ثقافت، سیاحت، ورثہ، تعلیم اور نوجوانوں کے تبادلے کے شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے

نئی دہلی، 20 نومبر: جاپان کی فوکوکا پریفیکچر حکومت کا 35 رکنی وفد پیر کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے ملاقات کے لیے دہلی سکریٹریٹ پہنچا۔ یہ وفد فوکوکا پریفیکچرل حکومت کے نائب گورنر، اکی اوماگاری کی قیادت میں یہاں آیا تھا۔ فوکوکا پریفیکچرل اسمبلی کا وفد وائس چیئرپرسن ماکوتو ساساکی اور دیگر ممبران شامل تھے۔ یہ وفد دہلی حکومت اور فوکوکا پریفیکچرل حکومت (FPG) کے درمیان جڑواں معاہدے کی 15 ویں سالگرہ منانے کے لیے دہلی آیا ہے۔ اس MOU پر دونوں کے درمیان پہلی بار 5 مارچ 2007 کو دستخط ہوئے تھے اور اب بھی جاری ہے۔ 15ویں سالگرہ کی تقریب میں وزیر اعلی اروند کیجریوال اور فوکوکا پریفیکچر کے نائب گورنر اکی اوماگاری کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے۔ اس کے مطابق اب اس معاہدے کو تین سال یعنی 31 مارچ 2026 تک بڑھا دیا گیا ہے۔فوکوکا پریفیکچرل حکومت اور دہلی حکومت کے درمیان باہمی زور کے شعبوں میں ماحولیات، ثقافت، سیاحت، ورثہ، تعلیم اور نوجوانوں کا تبادلہ شامل ہے۔ گزشتہ 15 سالوں میں دونوں شہروں کے درمیان فن اور ثقافتی، ماحولیاتی ٹیکنالوجی، طلباء اور نوجوانوں کے درمیان خطے میں مختلف سرگرمیوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ معاہدے میں ماحولیات کے شعبے میں مزید امکانات تلاش کرنے کا بھی تصور کیا گیا ہے۔ ماحولیات آج ایک اہم مسئلہ ہے۔ اس معاہدے کے نتیجے میں اسکول کے طلباء کے ساتھ ساتھ ثقافتی گروپوں کے تبادلے کا امکان ہے۔اس دوران فوکوکا پریفیکچرل گورنمنٹ کے نائب گورنر اکی اوماگاری نے اس اہم ملاقات اور دوستی کے تبادلے کے معاہدے کو تین سال تک بڑھانے کے لیے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں ثقافتی اور سیاحت کو بھی اس معاہدے میں شامل کیا گیا تھا۔ اس سال دسمبر میں دہلی جاپان سے فن اور ثقافت کا ایک وفد فوکوکا آرہا ہے اور ہم اس وفد کا استقبال کرنے کے لیے بے حد منتظر ہیں۔ اس سے قبل ماحولیات کے شعبے کے 14 ماہرین جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیات ایک سنگین مسئلہ ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے سب کو مل کر کوئی حل نکالنا ہوگا۔ اگر ہم ڈیکاربنائزیشن کو حاصل کرنے کے لیے مل کر کام کریں اوربہت اچھا ہو گا اگر ہم ماحول کو بہتر بنانے کے لیے کچھ کر سکیں۔ 15 سال پہلے ہم بھی ماحولیاتی مسائل سے نبرد آزما تھے۔ اس سلسلے میں، ہم اپنے موجودہ علم کا تبادلہ کر کے تعاون کر سکتے ہیں اور میں اس کے لیے بہت بے چین ہوں۔فوکوکا پریفیکچرل گورنمنٹ کے نائب گورنر اکی اوماگاری نے مزید کہا کہ فوکوکا کا وفد گزشتہ مارچ میں دہلی آیا تھا۔ آن لائن ایکسچینج پروگرام کے حوالے سے فوکوکا اور دہلی کے اسکولوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا اور یہ پروگرام شروع ہو گیا ہے۔ دہلی کے اسکولوں میں بچے جاپانی زبان پڑھ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ فوکوکا اور دہلی ایجوکیشن بورڈ ایک دوسرے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ اس تعلق کو جاری رکھنے کے لیے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کووڈ کی وجہ سے ہم نہیں مل سکے، لیکن آج مل کر بہت خوشی ہوئی ہے۔ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سے کہا کہ ہمارے گورنر سیتارو ہٹوریملنا چاہتے ہیں، وہ آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔ نائب گورنر Akiye Omagari منگل کو دوارکا کے ایک سرکاری اسکول میں جاپانی زبان سیکھنے والے بچوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ اس وفد میں زیادہ تر لوگ پہلی بار دہلی آئے ہیں۔ اس میں شامل سبھی لوگ دہلی حکومت کے شاندار استقبال سے بے حد متاثر ہوئے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ فوکوکا اور دہلی 2007 سے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ دہلی اور فوکوکا کے درمیان 5 مارچ 2007 سے ‘دوستی کا معاہدہ’ ہے۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ اس معاہدے میں مزید تین سال کی توسیع کی جا رہی ہے اور اب یہ 31 مارچ 2026 تک موثر رہے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ یہ صرف دو شہروں کے درمیان ایک معاہدہ نہیں ہے بلکہ دونوں روحانی اور ثقافتی طور پر بھی مضبوطی سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس لیے ہمارا رشتہ وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوا ہے۔ ہندوستانی ثقافت کے بدھ مت نے جاپان کے لوگوں پر اپنے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ اسی وجہ سے جاپان کے لوگ ہندوستان اور خاص طور پر دہلی آتے ہیں لوگوں کے بہت قریب آچکے ہیں۔وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ گزشتہ 15 سالوں میں ہمارے ‘دوستی کے معاہدے’ نے باہمی تعاون اور تبادلے کے ذریعے دونوں شہروں کو قریب لانے کا کام کیا ہے۔ بالخصوص ماحولیات، فن و ثقافت، آثار قدیمہ کے ساتھ ساتھ حال ہی میں تعلیم کے میدان میں بھی اس سے فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ ہماری حکومت کو یقین ہے کہ یہ تعاون ہمارے لیے فائدہ مند ہو گا۔یہ ماحولیات کے شعبوں میں مختلف امکانات کو فروغ دے گا، جو ہماری تشویش کا ایک بڑا سبب رہا ہے۔ اس کے علاوہ صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں مزید شراکت داری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے کئی سرکاری اسکولوں میں اب جاپانی زبان پڑھائی جاتی ہے اور سینکڑوں طلباء جاپانی زبان سیکھ رہے ہیں۔اس کے علاوہ، شہر میں دو اسکولوں کے طلباء کے درمیان آن لائن بات چیت ہوتی ہے۔وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ فوکوکا پریفیکچرل حکومت کے وفد نے بھی 2022 میں دہلی کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران، وفد نے کاغذ کے تحفظ، ڈیجیٹلائزیشن، مائیکرو فلمنگ اور یادگاروں کے ورثے کے تحفظ کے میدان میں دہلی حکومت کے آرکائیوز آف آرکیالوجی کے تکنیکی علم کی بہت تعریف کی۔ یہ ہمارے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی حکومت نے صحت کے میدان میں بہت سے قابل ذکر اور اختراعی قدم اٹھائے ہیں۔ محلہ کلینک اس کی ایک مثال ہیں، جو دہلی کے لوگوں کو ان کے گھروں کے قریب صحت کی اچھی سہولیات فراہم کر رہے ہیں اور صحت کی خدمات تمام شہریوں تک پہنچ رہی ہیں۔ اسی طرح تعلیم علاقے کے سرکاری اسکولوں میں والدین کی باقاعدگی سے ملاقاتیں اور ہیپینس کی کلاسیں بچوں کی شخصیت کی نشوونما کا باعث بنی ہیں، ہم نے بزنس بلاسٹر پروگرام کے نام سے ایک نئی پہل شروع کی ہے۔ اس کا مقصد بزرگ بچوں میں کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے تاکہ وہ ملازمت کے متلاشی نہ بن سکیں بلکہ نوکری دینے والے بن سکیں۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے آخر میں کہا کہ ہماری حکومت اس رشتے کو مزید مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے، تاکہ ہمارے درمیان
روابط، شراکت داری اور تبادلے مزید مضبوط ہوسکیں۔ نیز اس بات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے کہ ہمارے درمیان جن منصوبوں پر اتفاق ہوا ہے وہ دونوں شہروں کے لوگوں کی بہتری کو یقینی بنائیں گے۔اس کے لیے کام کرنا چاہیے۔
ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہیں گے کہ معاہدے کے تحت دونوں شہروں کے درمیان طے شدہ تمام پروجیکٹ مکمل ہوں: سوربھ بھردواج
اس موقع پر دہلی کے شہری ترقی کے وزیر سوربھ بھردواج نے کہا کہ دہلی اور فوکوکا کے درمیان 5 مارچ 2007 سے دوستی کا معاہدہ ہوا۔ اب اس معاہدے کو 3 سال یعنی یکم اپریل 2023 سے 31 مارچ 2026 تک بڑھا دیا گیا ہے۔ گزشتہ 15 سالوں کے دوستی کے معاہدے نے ہمیں متحد کیا ہے اور ماحولیات، آرٹ،اور ثقافت کے میدان میں فائدے ہوئے ہیں۔ حال ہی میں اس معاہدے میں تعلیم کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ دونوں شہروں کے درمیان بہت سی بات چیت اور دورے ہوئے، جس سے آثار قدیمہ، فنون و ثقافت، ماحولیات اور تعلیم کے ماہرین کو فائدہ پہنچا۔ دہلی کے کچھ سرکاری اسکولوں میں اب جاپانی زبان پڑھائی جاتی ہے۔ آج دہلی حکومت ہماری طرف سے، ہم اس تعلق کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں اس معاہدے کے تحت دونوں شہروں کے درمیان طے شدہ تمام منصوبے مکمل ہوں۔