ریاستی حکومت کولکاتا میں امت شاہ کے جلسہ عام کے لیے ہائی کورٹ کی اجازت کے خلاف ڈویڑن بنچ پہنچی

تاثیر،۲۲  نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

کولکاتا، 22 نومبر: حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کا یوم شہداء￿ پروگرام جہاں کولکاتا کے دھرمتلہ میں ہے، وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کی میگا ریلی 29 نومبر کو منعقد ہونی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ اور بی جے پی کے سینئر لیڈر امت شاہ مہمان خصوصی کے طور پر اس میں شرکت کریں گے۔ قواعد کے مطابق بی جے پی نے پروگرام سے 15 دن پہلے درخواست دی تھی۔ 6 نومبر کو بی جے پی کی طرف سے کولکاتا پولیس کو درخواست دی گئی لیکن پولس نے کمپیوٹر سے تیار کردہ پرچی دکھا کر اجازت دینے سے انکار کردیا۔ پرچی میں وقت گزر جانے کے بعد درخواست دینے کا دعویٰ کیا جا رہا تھا، جب کہ بی جے پی کو 6 نومبر تک پولیس سے درخواست موصول ہوئی ہے۔ اسی بنیاد پر کلکتہ ہائی کورٹ کے جج راج شیکھر منتھا نے پیر کو ہی امت شاہ کی جلسہ عام کی اجازت دے دی تھی۔ انہوں نے پولیس کے کردار پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک آزاد ملک میں کوئی بھی شخص کہیں بھی جا سکتا ہے اور کسی بھی ایسی جگہ پر جلسہ کر سکتا ہے جو سیکورٹی کے نقطہ نظر سے حساس نہ ہو۔ اس کے باوجود کولکاتا پولیس نے ٹیکنالوجی کا غلط استعمال کیا ہے۔ اب ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف ڈویڑن بنچ میں عرضی داخل کی ہے۔ چیف جسٹس ٹی ایس شیوگننم کی ڈویڑن بنچ میں ریاستی حکومت کی طرف سے ایک عرضی دائر کی گئی ہے، جس میں ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کے حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس پر جلد ہی سماعت ہوگی۔