تاثیر،۲۳ نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی،23؍نومبر: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پارلیمنٹ میں پیسے لینے اور سوال پوچھنے کے معاملے میں ملزم مہوا موئترا کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ سی ایم ممتا بنرجی نے جمعرات کو کہا کہ مہوا موئترا کو لوک سبھا سے نکالنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ لیکن اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ 2024 کے انتخابات سے پہلے مہوا کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ ممتا بنرجی نے یہ باتیں کولکتہ میں ایک تقریب میں کہیں۔ تاہم اس تقریب کے دوران ممتا بنرجی نے مہوا موئترا کے رشوت لینے سے متعلق سوال پوچھے جانے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔آپ کو بتا دیں کہ کچھ دن پہلے پارلیمنٹ میں رشوت لینے اور سوال پوچھنے کے الزامات میں گھری ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی رکن اسمبلی مہوا موئترا کو ان کی پارٹی نے ایک نئی ذمہ داری سونپی ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ٹی ایم سی سپریمو ممتا بنرجی نے موئترا کو کرشن نگر (نادیہ شمالی) ضلع کا پارٹی صدر مقرر کیا ہے۔ تحقیقات مکمل کرنے کے بعد پارلیمنٹ کی اخلاقیات کمیٹی نے 10 نومبر کو مہوا کے خلاف رشوت لینے اور پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے معاملے میں رپورٹ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو بھیجی تھی۔ اب سپیکر فیصلہ کریں گے کہ اس معاملے میں مزید کیا کارروائی کی جائے۔ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے بھی اس نئی ذمہ داری کے لیے پارٹی سربراہ اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا شکریہ ادا کیا تھا۔ مہوا موئترا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا۔بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے یہ الزام لگایا تھا۔بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے 15 اکتوبر کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھا تھا۔ اس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ مہوا نے پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے تاجر درشن ہیرانندانی سے پیسے اور تحائف لیے تھے۔ دوبے نے یہ الزامات مہوا کے سابق ساتھی اور وکیل جئے اننت دہرائی کی طرف سے لکھے گئے خط کی بنیاد پر لگائے تھے۔آپ کو بتا دیں کہ پارلیمنٹ کی اخلاقیات کمیٹی نے 2 نومبر کو ترنمول کانگریس کی رکن اسمبلی مہوا موئترا سے پوچھ گچھ کی تھی۔ 9 نومبر کو، کمیٹی نے 6:4 کے ووٹ سے حتمی رپورٹ کی منظوری دی۔ یعنی اس رپورٹ کے حق میں 6 ممبران پارلیمنٹ اور 4 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے مہوا پر الزام لگایا تھا کہ وہ پیسے لے کر پارلیمنٹ میں سوال پوچھتے ہیں اور اپنے لوک سبھا اکاؤنٹ کا لاگ ان آئی ڈی اور پاس ورڈ بزنس مین درشن ہیرانندانی کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ تیار کرنے سے پہلے کمیٹی نے مہوا معاملے میں وزارت داخلہ، وزارت خارجہ اور آئی ٹی وزارت سے رپورٹیں طلب کی تھیں۔ آئی ٹی منسٹری کی رپورٹ میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ مہوا کے لوک سبھا اکاؤنٹ کو دبئی میں ایک ہی آئی پی ایڈریس سے 47 بار ایکسیس کیا گیا۔