تاثیر،۲۶ نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
پٹنہ، 26 نومبر : بہار کینائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو نے بی جے پی کی جھلکاری بائی کی یادگاری تقریب میں ناکامی کی وجہ بتائی ہے۔ اس کو لے کر انہوں نے بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی کے ذریعہ کئے جا رہے جے ڈی یو میں تقسیم کے دعوے کا بھی انکشاف کیا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ یہ لوگ حقائق کے بغیر بات کرتے ہیں، اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ نریندر مودی کی حکومت سے ناراض ہیں۔
تیجسوی یادو نے مرکز میں بیٹھی حکومت پر سخت نشانہ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی والے کس طرح کا پروگرام کر رہے ہیں؟ فلاپ پروگرام ہے۔ بی جے پی کے لوگوں کو بھی اس پر سوچ بچار کرنا چاہیے۔ مرکزی حکومت ان لوگوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے جو پہلے سے ہی امیر ہیں۔ مرکز میں بیٹھی حکومت متوسط طبقے کے لوگوں یا معاشرے کی آخری صف میں بیٹھے لوگوں کی پرواہ کیے بغیر ملک پر حکومت کر رہی ہے۔
اپیندر کشواہا اور نتیا نند رائے سے ملاقات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ان کی ملاقات کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ دراصل نتیا نند رائے نے دعویٰ کیا ہے کہ آر جے ڈی لیڈر جے ڈی یو کو توڑ رہے ہیں۔ کئی لیڈر اپیندر کشواہا سے رابطے میں ہیں۔ اس پر تیجسوی یادو نے کہا کہ ان لوگوں کے دعوے جھوٹ کا پلندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آہستہ آہستہ عوام کو سب کچھ سمجھ میں آنے لگا ہے کہ غریبوں، کسانوں، مزدوروں، دلتوں، پسماندہ اور انتہائی پسماندہ لوگوں کے لیے آواز کس نے اٹھائی ہے؟
ہفتہ کے روز پٹنہ میں جھلکاری بائی کی یادگاری تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ بی جے پی نے دعویٰ کیا تھا کہ پروگرام سے پہلے 20 ہزار دلت لوگ پہنچیں گے لیکن شاید ہی 200 لوگ پروگرام میں پہنچے۔ اس کے بعد جے ڈی یو نے اس پروگرام پر طنز کیا۔ جے ڈی یو کے ترجمان نیرج کمار نے کہا کہ بی جے پی 2024 میں واپس نہیں آنے والی ہے۔