تاثیر،۱۶ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
سہسرام ( انجم ایڈوکیٹ ) روہتاس ضلع انتظامیہ اور محکمہ زراعت نے کسان چوپال کے ذریعے تمام پنچایتی سطحوں پر فصلوں کی باقیات کو نہ جلانے اور فصل کی باقیات کو جلانے سے ہونے والے نقصانات جیسے کہ مٹی کے درجہ حرارت میں اضافہ کی وجہ سے زمین میں موجود مائکروجنزموں، کیچوؤں وغیرہ کی موت کے بارے میں پروپیگنڈہ کیا گیاہے جو مٹی میں جلنے سے پہلے ہی تباہ ہو جاتے ہیں جسکے نتیجہ میں زمین کی زرخیزی کم ہوجاتی ہے ساتھ ہی ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے صحت پر بھی برا اثر پڑتا ہے ۔ فصلوں کی باقیات کے انتظام اور ذریعہ معاش کے لئے تمام کلسٹرس کو آگاہ بھی کیا جا رہا ہے ۔ تمام کمبائن ہارویسٹر آپریٹرس اور پی اے سی ایس کے صدور کو بھی فصل کی باقیات کے انتظام کے لئے ایک روزہ ورکشاپ اور ٹریننگ ایونٹ میں تربیت دی گئی ہے اور انہیں فصل کی باقیات کو نہ جلانے کا حلف بھی دلایا گیا ہے خصوصاً محکمہ کی طرف سے فراہم کردہ رہنما خطوط کی روشنی میں ۔ محکمہ زراعت کے توسیعی کارکنوں/توسیع افسران کے ذریعہ پنچایت سطح پر وسیع پیمانے پر تشہیر بھی کی جارہی ہے ۔ اسی سلسلے میں محکمہ کی جانب سے فراہم کردہ مختلف بلاکس میں 217 مختلف مقامات پر سیٹلائٹ امیجز کے ذریعہ حاصل کردہ فائر پوائنٹس (جی پی ایس عرض البلد: طول البلد) کی بنیاد پر تحقیقات کے بعد کسانوں کے کھیتوں میں فصلوں کی باقیات کو جلانے کے واقعات کی نشاندہی کی گئی، مطلب یہ کہ کُل 211 متعلقہ کسانوں کو انکے کسان رجسٹریشن ڈی بی ٹی کو بلاک کر کسانوں کو دئے جانے والے تمام قسم کے سرکاری فوائد سے محروم کر دیا گیا ہے اور اس سے سختی سے نمٹنے کے لئے سی آر پی سی کی متعلقہ دفعہ 133 کے تحت بلاک شیوساگر کے 4 کسانوں کے خلاف کارروائی بھی کی گئی ہے ۔