تاثیر،۲۰ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی،20؍دسمبر:: ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے معاملات پر بدھ کو مرکزی وزارت صحت کی میٹنگ ہوئی۔ نیتی آیوگ کے رکن وی کے پال نے کہا کہ کورونا کا ایک نیا پھیلاؤ (وی کے پال آن کورونا وائرس) سامنے آیا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ اس بار یہ وبا نئی شکل JN.1 کی وجہ سے ہو۔ اس کے ساتھ ہی وی کے پال نے کہا کہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔ اگرچہ یہ وائرس پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن یہ بیماری کافی ہلکی ہے۔ڈاکٹر وی کے پال نے کہا کہ اب تک سامنے آنے والی معلومات کے مطابق کورونا کے نئے ویرینٹ سے کوئی سنگین مسئلہ نہیں ہوا ہے۔ ملک بھر میں وائرس کے انفیکشن کے تقریباً 2300 ایکٹو کیسز ہیں۔ منگل کو کورونا وائرس کے 519 کیسز درج کیے گئے۔ پہلے 10 دنوں میں تقریباً 110 نئے کیس رپورٹ ہوئے۔ وی کے پال نے کہا کہ اس وقت جتنے بھی کورونا کیس سامنے آئے ہیں ان میں 91-92 فیصد لوگ گھر پر ہی علاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں کورونا سے 16 اموات ہوئی ہیں جن میں سنگین بیماریاں تھیں۔نیتی آیوگ کے رکن نے کہا کہ ابھی تک کورونا وائرس ختم نہیں ہوا ہے، اسی لیے ملک کو چوکنا رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس کی نوعیت معتدل ہی رہے اور اس سے ہماری روزی روٹی متاثر نہ ہو تب بھی تیاری مکمل ہونی چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔ جینوم کی ترتیب کو بھی بڑھایا جا رہا ہے۔ وائرس سے متاثرہ افراد کو الگ تھلگ کیا جا رہا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ کورونا JN.1 کے نئے ویرینٹ کا پہلا کیس لکسمبرگ میں سامنے آیا تھا۔ اگست سے لے کر اب تک 36 سے 40 ممالک میں اس قسم کی موجودگی ریکارڈ کی گئی ہے۔کورونا کے نئے کیسوں کے پیش نظر مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے آج ایک جائزہ میٹنگ کی۔ میٹنگ میں مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت کے وڑن کے مطابق مل کر کام کیا جائے۔ گھبرائے بغیر پوری طرح محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔