راجستھان میں گھنی دھند، دوسہ، دھول پور اور سری گنگا نگر میں حد نگاہ کم ہونے کی وجہ سے سڑک حادثات

تاثیر،۲۳ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

جے پور، 24 دسمبر: اتوار کی صبح راجستھان کے بیشتر اضلاع میں گھنی دھند چھائی ہوئی تھی۔ دوسہ میں حد نگاہ کم ہونے کی وجہ سے تین سڑک حادثات پیش آئے۔ کل چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سیکر کے فتح پور میں کم سے کم درجہ حرارت 4.2 ڈگری سیلسیس رہا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق راجستھان میں اگلے 48 گھنٹوں میں درجہ حرارت دو سے تین ڈگری تک گرنے کا امکان ہے۔ اس دوران مغربی اور شمالی راجستھان کے اضلاع دھند سے ڈھکے ہوئے نظر آئیں گے۔ اس کی وجہ سے جے پور، ہنومان گڑھ، سری گنگا نگر، جودھ پور، بیکانیر اور سیکر جیسے علاقوں میں حد نگاہ 200 سے 400 میٹر کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ جے پور کے موسمیاتی مرکز کے مطابق ریاست میں درجہ حرارت میں کمی شروع ہو گئی ہے۔ کل رات الور میں کم سے کم درجہ حرارت 5.2 ڈگری سیلسیس، پیلانی میں 6.5، سروہی میں 7.1، چورو میں 7.3، سیکر میں 7.5، باراں میں 7.7 اور کرولی میں 7.9 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔
جے پور میٹرولوجیکل سینٹر کے ڈائریکٹر رادھے شیام شرما نے کہا کہ اتوار سے اگلے سات دنوں تک ریاست میں موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔ اس دوران ریاست کے کئی علاقوں میں ٹھنڈی ہوا لوگوں کو پریشان کرے گی۔ جس کی وجہ سے درجہ حرارت چار ڈگری سینٹی گریڈ تک گر سکتا ہے۔ اس مدت کے دوران، مغربی، شمالی اور مشرقی راجستھان کے اضلاع میں گھنے اور بہت گھنے کہرے کا امکان ہے۔ تاہم، 31 دسمبر کو ریاست میں ایک بار پھر ایک نئی ویسٹرن ڈسٹربنس کے سرگرم ہونے کا امکان ہے۔
دوسہ ضلع سے گزرنے والی جے پور-آگرہ قومی شاہراہ-21 پر تین سڑک حادثات میں چھ افراد زخمی ہو گئے۔ گھنی دھند کی وجہ سے پہلا حادثہ اتوار کی صبح سکندرا تھانہ علاقے میں ڈبر کی دھانی کے قریب پیش آیا۔ جہاں نیشنل ہائی وے پر پرائیویٹ سلیپر بس نے ٹرالی کو ٹکر مار دی۔ بس میں سوار چار مسافر شدید زخمی ہو گئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو سکندرہ اسپتال میں داخل کرایا۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد سب کو اعلیٰ مرکز میں بھیج دیا گیا۔ اسی دوران مہووا علاقہ میں دو سڑک حادثات پیش آئے۔ یہاں بھرت پور روڈ ہادیہ کے قریب ایک ڈمپر نے ایک کار کو ٹکر مار دی۔ اسی دوران مستری مارکیٹ میں ایک کار ٹرالی سے ٹکرا گئی۔ دونوں حادثات شدید دھند کے باعث پیش آئے۔ دو افراد کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔