تاثیر،۲۷ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
جنیوا،27دسمبر: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماری ڈینگی وائرس کے پھیلنے میں مجموعی طور پر 10 فیصد اضافہ ہوچکا ہے اور ا?نے والے وقت میں یہ مزید بڑھ سکتا ہے۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے بتایا کہ سال 2000 میں دنیا بھر میں ڈینگی کے رپورٹ شدہ کیسز کی تعداد 5 لاکھ تک جو کہ 2019 میں بڑھ کر 25 لاکھ سے زائد ہوگئی لیکن رواں برس ان کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ادارے کے مطابق رپورٹ ہونے والے کیسز نامکمل ہوسکتے ہیں، اصل تعداد ان سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق مجموعی طور پر پچھلی نسل کے مقابلے نئی نسل میں ڈینگی کے 10 فیصد کیسز زیادہ رپورٹ ہوئے جو کہ خطرناک انتباہ ہے۔اقوام متحدہ (یو این) کے ذیلی ادارے کے مطابق شدید اور بار بار ہونے والی بارشوں، نمی، شدید گرمی اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ڈینگی پھیلانے کا سبب بننے والے مچھروں کے انداز میں ہونے والی تبدیلیاں ڈینگی کا سبب بن رہی ہیں۔ساتھ ہی ادارے نے یہ بھی کہا کہ دنیا بھر کا کمزور نظام صحت اور ڈینگی جیسی وائرسز کی نگرانی نہ کرنے کی مناسب مانیٹرنگ بھی اس بیماری کے بڑھنے کا سبب بن رہی ہے۔اس سے قبل اکتوبر 2023 میں عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا تھا کہ رواں برس ڈینگی بعض ممالک میں وبا کی صورت اختیار کر سکتا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے اندازوں کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ 20 ہزار افراد ڈینگی سے ہلاک ہوتے ہیں اور ہر سال تقریبا 45 کروڑ افراد اس سے متاثر ہوتے ہیں، تاہم ڈینگی سے متعلق مستند ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔اس بیماری کی ابتدائی علامات بیمار ہونے کے بعد 4 سے 6 دن میں ظاہر ہوتی ہیں اور اکثر 10 دن تک برقرار رہتی ہیں۔