تاثیر،۱۹ جنوری۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
وزیر اعظم نے سولاپور، مہاراشٹر میں تقریباً 2،000 کروڑ روپے کے 8 امرت (اے ایم آر یو ٹی) پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا
نئی دہلی،19جنوری:وزیر اعظم نریندر مودی نے آج مہاراشٹر کے سولاپور میں تقریباً 2,000 کروڑ روپے مالیت کے 8 امرت(اے ایم آر یو ٹی) (اٹل مشن فار ریجوونیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن) پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ مودی نے مہاراشٹر میں پی ایم اے وائی-اربن کے تحت مکمل کیے گئے 90,000 سے زیادہ مکانات اور سولاپور میں رے نگر ہاؤسنگ سوسائٹی کے 15,000 مکانات قوم کے نام وقف کیے، جن کے فائدہ اٹھانے والوں میں دیگر کے علاوہ ، ہزاروں ہینڈ لوم ورکرز، وینڈرس، پاور لوم ورکرز، کچرا چننے والے، بیڑی ورکرز، ڈرائیورز، شامل ہیں۔ انہوں نے پروگرام کے دوران مہاراشٹر میں پی ایم سواندھی کے 10,000 استفادہ کنندگان میں پہلی اور دوسری قسطوں کی تقسیم کا آغاز بھی کیا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ قوم 22 جنوری کو ایودھیا دھام کے رام مندر میں پران پرتشٹھا کے ساتھ بھکتی کے موڈ میں ہے۔ پی ایم مودی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ‘‘ خیمے میں بھگوان رام کے درشن کا دہائیوں پرانا درد اب دور ہو جائے گا’’۔ انہوں نے کہا کہ وہ سنتوں اور پیروکاروں کی رہنمائی میں انتہائی لگن اور عزم کے ساتھ 11 روزہ انوشٹھن کے قواعد و ضوابط پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے تمام شہریوں کے آشیرواد کے ساتھ پران پرتیشٹھا کے انعقاد پر اعتماد کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے اس حقیقت کا ذکر کیا کہ ان کی 11 روزہ خصوصی رسم مہاراشٹر کے ناسک میں واقع پنچوتی میں شروع کی گئی تھی۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ مہاراشٹر کے ایک لاکھ سے زیادہ خاندان عقیدت کے اس لمحے میں اپنا ‘گرہ پرویش’ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ یہ 1 لاکھ خاندان 22 جنوری کی شام کو اپنے پکے گھروں میں رام جیوتی روشن کریں گے۔ پی ایم مودی کی درخواست پر، لوگوں نے اپنے موبائل فلیش کو سوئچ آن کرکے رام جیوتی کا عہد دکھایا۔وزیر اعظم نے آج شروع کیے گئے پروجیکٹوں پر خطے اور پورے مہاراشٹر کے لوگوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے مہاراشٹر کی شان کو لوگوں کی محنت اور مہاراشٹر کی ترقی پسند ریاستی حکومت کی کوششوں کے نام کیا۔
’’رام نے ہمیشہ ہمیں اپنے الفاظ اور وعدوں پر سچا رہنا سکھایا”، وزیر اعظم نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سولاپور کے ہزاروں غریبوں کے لیے جو قرارداد لی گئی تھی وہ آج حقیقت بن رہی ہے۔ ایک جذباتی وزیر اعظم نے کہا کہ آج پی ایم آواس یوجنا کے تحت سب سے بڑی سوسائٹی کا افتتاح کیا گیا ہے اور اس طرح کے گھروں میں رہنے کے بارے میں بچپن کے دنوں کی خواہش کو یاد کیا۔ ’’ وزیراعظم نے نم آنکھوں کے ساتھ کہا‘‘ یہ بے حد اطمینان بخشتا ہے جب ہزاروں خاندانوں کے خواب شرمندہ تعبیر ہوتے ہیں اور ان کی برکتیں میری سب سے بڑی دولت بن جاتی ہیں‘‘۔ انہوں نے اس پروجیکٹ کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے دوران لوگوں کو یقین دلاتے ہوئے یاد کیا کہ مودی خود اس پروجیکٹ کی تکمیل پر ان کے گھروں کی چابیاں دینے آئیں گے۔ ’’آج مودی نے اپنی گارنٹی پوری کر دی ہے‘‘، انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا ’’مودی کی گارنٹی کا مطلب ضمانت کی تکمیل ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جن لوگوں کو آج گھر ملے اور ان کی نسلوں کو بے گھر ہونے کی وجہ سے مصائب اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ مصائب کا سلسلہ اب ٹوٹ جائے گا اور آنے والی نسلوں کو اس آزمائش کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’22 جنوری کو روشن کی جانے والی رام جیوتی غربت کے اندھیروں کو دور کرنے کے لیے ایک تحریک بنے گی’’۔ انہوں نے ہر ایک کے لیے خوشیوں سے بھری زندگی کی خواہش کی۔
وزیراعظم نے ان خاندانوں کی خوشحالی اور خوشیوں کے لیے دعا کی جنہیں آج نئے گھر مل رہے ہیں۔ پی ایم مودی نے کہا۔ ‘‘ہماری حکومت پہلے دن سے کوشش کر رہی ہے کہ شری رام کے نظریات پر عمل کرتے ہوئے ملک میں اچھی حکمرانی ہو اور ملک میں ایمانداری کا راج ہو۔ یہ صرف رام راجیہ ہی ہے جس نے سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پرایاس کے منتر کو متاثر کیا’’، رام چرت مانس کا حوالہ دیتے ہوئے جناب مودی نے غریبوں کی بہبود پر حکومت کی توجہ کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے غربت کے خاتمے کے پہلے پروگراموں کے نتائج کی کمی کی وجہ مناسب ارادے کی عدم موجودگی اور بچولیوں کی چوری کی نشاندہی کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ صاف نیت، غریبوں کو بااختیار بنانے کی پالیسیوں اور قوم سے وابستگی کی وجہ سیمودی نے سرکاری اسکیموں کا فائدہ براہ راست مستحقین تک پہنچانے کی ضمانت دی ہے۔ پچھلے 10 برسوں میں 30 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ براہ راست خواتین، کسانوں، نوجوانوں اور غریبوں کے کھاتوں میں منتقل کیے گئے ہیں۔ جن دھن-آدھار-موبائل کی جے اے ایم تثلیث کا استعمال کرتے ہوئے 10 کروڑ فرضی استفادہ کنندگان کو ختم کیا گیا۔متعدد اسکیمیں شروع کرکے غریبوں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دینے کی حکومت کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ گزشتہ 9 برسوں میں ملک میں 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ 10 سال کی تپسیا اور غریبوں کے تئیں سچی لگن کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ غربت کو شکست دینے کے لیے دوسروں کو بھی بااختیار بناتا اور تحریک دیتا ہے۔
وزیر اعظم نے اس یقین کا اعادہ کیا کہ اگر غریبوں کو وسائل اور سہولیات فراہم کی جائیں تو وہ غربت پر قابو پا سکتے ہیں۔ اس لیے موجودہ حکومت نے وسائل اور سہولیات فراہم کیں اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے دیانتداری سے کوششیں کیں۔ اس وقت کو یاد کرتے ہوئے جب غریبوں سے متعلق اہم مسئلہ دو وقت کا کھانا تھا، وزیر اعظم نے حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے مفت راشن پروگرام کا ذکر کیا جس کا مقصد یہ تھاکہ کسی غریب کو خالی پیٹ نہ سونا پڑے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے دوران شروع کی گئی اسکیم کو اب مزید 5 سال کے لیے بڑھایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے ان 25 کروڑ لوگوں کی مدد کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو غربت سے باہر آئے ہیں تاکہ وہ مستقبل میں کسی بھی وقت غربت کی لکیر سے نیچے نہ آئیں۔ انہوں نے مزید کہا‘‘یہ 25 کروڑ لوگ میرے عزم کو پورا کرنے کے لیے لگن کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔’’
غریبوں کو معاشی تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔ یہ بھی مودی کی گارنٹی ہے۔ وزیر اعظم نے یہ ریمارکس اس وقت دیے جبکہ انہوں نے غریبوں کے لیے 2 لاکھ روپے کے حادثات اور زندگی کی بیمہ کے لیے لائف انشورنس اسکیموں کا ذکر کیا۔ انہوں نے ضرورت کے وقت غریب خاندانوں کو انشورنس کی شکل میں 16,000 کروڑ روپے دیئے جانے کے بارے میں بتایا۔پی ایم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ مودی کی گارنٹی ایک اعزاز بن رہی ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جن کے پاس رکھنے کے لیے کوئی بینک گارنٹی نہیں ہے۔ انہوں نے ان لوگوں کا ذکر کیا جن کے پاس بینک اکاؤنٹس نہیں ہیں اور نشاندہی کی کہ بینک سے قرض حاصل کرنا ناممکن ہے۔ وزیر اعظم نے جن دھن یوجنا کا ذکر کیا جس نے 50 کروڑ غریبوں کو بینک اکاؤنٹس کھول کر بینکنگ سسٹم سے جوڑا اور آج کے اس موقع کا ذکر کیا جہاں پی ایم سواندھی کے تحت 10,000 مستفیدین کو بینک امداد ملی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ریہری پٹری والے اور پھیری والے، جنہیں زیادہ سود کے قرضے لینے کے لیے بازار کا رخ کرنا پڑتا تھا، اب انہیں بغیر کسی گارنٹی کے بینک قرضے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘اب تک ہزاروں کروڑ کے قرضے انہیں تقسیم کیے جا چکے ہیں’’۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ حکومت کی تیسری میعاد کے دوران ہندوستان کو دنیا کی تین اعلیٰ معیشتوں میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا ‘‘میں نے شہریوں کو اس کی ضمانت دی ہے اور یہ بھی پورا کیا جائے گا’’۔ انہوں نے ملک کی اقتصادی توسیع میں سولاپور جیسے کئی شہروں کے کردار پر روشنی ڈالی اور ان شہروں میں پانی اور سیوریج جیسی سہولیات کو مسلسل بہتر بنانے کا سہرا ڈبل انجن والی حکومت کے سر باندھا۔ انہوں نے شہروں کو اچھی سڑکوں، ریلوے اور فضائی راستوں سے جوڑنے کے ترقیاتی کاموں کا بھی ذکر کیا جو تیز رفتاری سے ہو رہا ہے۔ ‘‘سنت گیانیشور مہاراج پالکھی مارگ ہو یا سنت توکارام پالکھی مارگ، ان پر بھی کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔ رتناگیری، کولہاپور اور سولاپور کے درمیان چار لین والی شاہراہ کا کام بھی جلد مکمل ہو جائے گا’’۔ خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ شہری حکومت کو نوازتے رہیں گے اور ان لوگوں کو مبارکباد دی جنہوں نے آج اپنے مستقل گھر حاصل کیے ہیں۔اس موقع پر دیگر لوگوں کے علاوہ مہاراشٹر کے گورنر رمیش بیس، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ، ایکناتھ شندے، مہاراشٹر کے نائب وزرائے اعلیٰ، دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار اور رے نگر فیڈریشن کے بانی، جناب نرسیا آدم موجود تھے۔