تاثیر،۲۴ جنوری۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
تل ابیب،24جنوری:اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے منگل کو اعلان کیا کہ غزہ میں جنگ کے تیسرے مرحلے میں کم از کم 6 ماہ لگیں گے۔ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق لیکن اسرائیلی چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں لڑائی طویل عرصے تک جاری رہے گی اور اس کے ساتھ اسرائیل کے لیے “بہت سے چیلنجز” میں اضافہ بھی ہوگا۔انہوں نے ایک ویڈیو بیان میں وسطی غزہ میں کل 21 فوجیوں کی ہلاکت پر تبصرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیل اس واقعے کی گہرائی سے تحقیقات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس فورس کا مشن غزہ کی سرحد سے قصبوں تک رہائشیوں کی واپسی کے لیے حفاظتی حالات پیدا کرنا تھا۔
اسرائیلی حکام نے فوج کی جانب سے اپنے 21 فوجیوں اور افسروں کی ہلاکت کے اعلان کے بعد صدمے اور دکھ کے جذبات کا اظہار کیا، لیکن انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کی بہت زیادہ قیمت ہے اور غزہ کی جنگ “آنے والی دہائیوں تک اسرائیل کے مستقبل کا تعین کرے گی”۔قبل ازیں اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے اپنے’ایکس‘ اکاؤنٹ پر کہا کہ ’ریزرو‘ فوج کے اہلکار جنگ میں بڑی قربانیاں دے رہے ہیں۔ وہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے لڑ رہے ہیں۔وہ اس لیے اپنی جانوں کو نذرانے پیش کرتے ہیں تاکہ ہمارا مستقبل پرامن ہو۔اسرائیل فوج کے ترجمان دانیال ہاگری نے منگل کو کہا ہے کہ غزہ میں شدید لڑائی کے دوران ایک ہی دن میں 21 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔ یہ سات اکتوبر 2023 کے بعد سے ایک دن میں اسرائیلی فوج کا سب سے بڑا نقصان ہے۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فوجی ترجمان دانیال ہاگری نے ایک ٹیلی ویڑن بیان میں کہا کہ ’زیادہ تر فوجی اس وقت ہلاک ہوئے جب راکٹ لانچر سے چلنے والے بم (آر پی جی) نے ایک ٹینک اور عمارت کو اڑانے کی کوشش کی۔‘اسرائیل فوج کے ترجمان دانیال ہاگری نے منگل کو کہا ہے کہ غزہ میں شدید لڑائی کے دوران ایک ہی دن میں 21 اسرائیلی فوجی مارے گئیاسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے غزہ میں 21 اہلکاروں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ “مکمل فتح” تک فوج لڑے گی۔نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پلیٹ ‘ایکس’ پر ایک پیغام میں کہا کہ جنگ کے آغاز کے بعد سے 22 جنوری اسرائیلی فورسز کے لیے سب سے مشکل دنوں میں سے ایک تھا۔
واضح رہے کہ سات اکتوبر کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد سے شروع ہونے والی اس جنگ میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 25 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔اسرائیل کے مطابق حماس کے حملوں میں 1200 افراد ہلاک اور 240 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت جاری ہے، جس کے دوران 25 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی اموات ہو چکی ہیں، ہزاروں زخمی ہیں جبکہ لاکھوں بے گھر ہو کر کیمپوں میں مقیم ہیں۔