وزیر اعلیٰ نے الفا۔سوادھین کے سربراہ سے اپیل کی کہ وہ بے قصوروں کو سزا نہ دیں

تاثیر،۲۹ جنوری۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

گوہاٹی، 29 جنوری : وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمانتا بسوا سرما نے میانمار میں قائم کالعدم تنظیم یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام الفا(سوادھین) کے کیمپ میں پولیس جاسوس بھیجنے کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے الفا(سوادھین) کے سربراہ سے اپیل کی ہے کہ وہ بے گناہوں کو سزا نہ دیں۔وزیر اعلیٰ نے واضح کیا ہے کہ آسام پولیس نے میانمار میں الفا (سوادھین) کیمپ میں کوئی جاسوس نہیں بھیجا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مانس بارگوہین آسام پولیس کا حصہ نہیں ہیں۔ بارگوہین نے خود ایک بیان دیا ہے کہ وہ ‘زیسٹ’ نامی انسٹی ٹیوٹ میں زیر تعلیم تھے۔ یہاں تک کہ ہم نے کراس چیک کیا اور پتہ چلا کہ وہ ایک انجینئر ہے اس کے سب انسپکٹر (ایس ا?ئی) ہونے کے پاریش برووا کو غلط فہمی ہے۔ وزیراعلیٰ نے درخواست کی کہ اسے کو سزا نہ دی جائے۔اس تناظر میں آسام پولیس کی طرف سے اتوار کو یہ وضاحت بھی دی گئی کہ آسام پولیس کی اسپیشل برانچ میں مانس نامی کسی شخص کو بھرتی نہیں کیا گیا ہے۔ نہ ہی، ایسے شخص کو الفا۔سوادھین کے کیمپ میں بھیجا گیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ یوٹیوب ویڈیو میں الفا۔سوادھین کے رہنماؤں کو تنظیم کے آئین ‘خلاف ورزی’ کے الزام میں مانس بارگوہین عرف مکٹ آسام کی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔اپنی گرفتاری کے بعد مکٹ نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے الزام لگایا کہ اسے آسام پولیس حکام نے الفا۔سوادھین کی جاسوسی کے لیے بھیجا تھا۔ اس نے 2021 سے آسام پولیس کی اسپیشل برانچ کے ساتھ کام کرنے اور الفا۔سوادھین کی سرگرمیوں کی نگرانی کے مشن میں ان کی شمولیت کا الزام لگایا تھا۔