تاثیر،۳۰ جنوری۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
کولکاتا، 30 جنوری : بنگال سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان اسمبلی کا 10 فروری کو ہونے والا اجودھیا دورہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ دہلی واقع سنٹرل ہیڈکوارٹر سے قائد حزب اختلاف شبھیندو ادھیکاری کوفون کرکے اس دورہ کو فی الحال ملتوی کرنے کے لئے کہا گیا تھاجس کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔
بنگال بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے منگل کو اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ وزیر اعظم مودی نے ملک بھر کے بی جے پی لیڈروں سے کہا ہے کہ وہ فی الحال اجودھیا نہ جائیں، کیونکہ 22 جنوری کو رام مندر کی پران پرتیشٹھاکے بعد سے اجودھیا مندر میں بڑی تعداد میں لوگ پہنچ رہے ہیں۔ ہر روز تقریباً تین سے چار لاکھ لوگ رام للا کے درشن کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف تنظیموں کے عہدیدار اور کارکنان بھی رام للا کے درشن کے لیے گروپس میں جا رہے ہیں اور بیشتر اداروں کا گروپ درشن پروگرام فروری کے مہینے میں ہی مجوزہ ہے۔ اس کے پیش نظر وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک بھر کے بی جے پی لیڈروں سے فی الحال اجودھیا درشن کے لیے نہ جانے کی اپیل کی تھی۔
قائد حزب اختلاف شبھیندو ادھیکاری نے کہا کہ وہ بنگال کے تمام ارکان اسمبلی کو اجودھیا کے درشن کے لیے لے جانے والے تھے، لیکن فی الحال وہ پی ایم مودی کی ہدایت پر نہیں جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی انہیں پارٹی سے ہری جھنڈی ملے گی، وہ اپنے ایم ایل اے کے ساتھ اجودھیا روانہ ہوں گے۔