تاثیر،۱۰فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
دہرادون/نینی تال، 10 فروری: اتراکھنڈ کے نینی تال ضلع کے ہلدوانی کے بن بھول پورہ میں تشدد کے بعد کشیدہ صورتحال فی الحال قابو میں ہے۔ یہ پورا علاقہ پولیس اور آئی ٹی بی پی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ جبکہ آج صبح سے کرفیو کی حدود میں ترمیم کی گئی ہے، پولیس نے 19 نامزد اور ہزاروں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ریاستی حکومت اس واقعہ میں ملوث شرپسندوں کی شناخت کرکے قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے ) کے تحت کارروائی کرے گی۔ اس واقعہ کے بعد ریاست بھر میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔حکومت نے کمایوں کمشنر کو ہلدوانی کے بن بھول پورہ میں پیش آئے اس واقعہ کی مجسٹریل انکوائری کرانے کا حکم دیا ہے۔
نینی تال کے ضلع مجسٹریٹ وندنا کے جاری کردہ حکم میں علاقے کے موجودہ حالات کا نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ کرفیوزدہ علاقے کی حدود میں ترمیم کرکے اسے محدود کردیا گیا ہے۔ اب میونسپل کارپوریشن ، ہلدوانی علاقہ کے تحت پورا بن بھول پورہ علاقہ، (بشمول آرمی کینٹ اور ورکشاپ لائن)، تکونیا-تین پانی-گولاپار بائی پاس کے دائرے کے علاقے کو شامل کرتے ہوئے) مکمل طور پر بند (کرفیو نافذ) رہے گا۔ نینی تال-بریلی موٹر روڈ پر گاڑیوں کی آمدورفت اور کاروباری ادارے پابندیوں سے آزاد رہیں گے۔ یہ حکم 10 فروری کی صبح 10 بجے سے اگلے احکامات تک نافذ العمل رہے گا۔
اس حکم کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف ضابطہ فوجداری کی دفعہ 188 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ اس حکم کی اطلاع ہلدوانی علاقے میں لاوڈ اسپیکر کے ذریعے دییجانے اور حکم کی کاپی دفتر، پولیس اسٹیشن اور دیگر عوامی مقامات کے نوٹس بورڈ پر چسپاں کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
کوئی بھی شخص ضروری کام (طبی وغیرہ) کے علاوہ گھر سے نہیں نکلے گا۔تمام کاروباری ادارے/ دکانیں/صنعتیں وغیرہ مکمل طور پر بند رہیں گی۔ صرف اسپتال اور میڈیکل کی دکانیں کھلی رہیں گی ،اس حکم کا اطلاق سرکاری ملازمین، پولیس اہلکاروں اور مسلح افواج پر نہیں ہوگا۔ سٹی مجسٹریٹ ہلدوانی کی اجازت سے صرف ضروری کاموں کے لیے ٹریفک کی اجازت ہوگی۔
اتراکھنڈ پولیس کے ترجمان نیلیش آنند بھرنے نے ہفتہ کو ٹیلی فون پر ہندوستھان سماچار کو بتایا کہ بن بھول پورہ تشدد میں اب تک مرنے والوں کی کل تعداد پانچ ہے۔ ہلدوانی شہر میں تشدد میں کل 03 مقدمات میں 19 نامزد افراد اور ہزاروں دیگر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بن بھول پورہ علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے 07 سپر زون میں مجسٹریٹ اور افسران کو تعینات کیا گیا ہے۔
اس حساس معاملے کو لے کر افواہوں کی وجہ سے حالات کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لیے جمعرات سے ہلدوانی شہر اور دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔ ٹیلی کام آپریٹرز کی خدمات آج (ہفتہ) کو بھی معطل رہیں گی۔ ہلدوانی ایجوکیشن بلاک آفیسر ہریندر مشرا نے شہر کے اسکولوں کو آج بھی بند رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔ حکومت نے کمایوں کمشنر کو اس واقعہ کی مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا ہے۔
اس کے علاوہ یو او یویعنی اتراکھنڈ اوپن یونیورسٹی نے بھی احتیاطی اقدام کے طور پر آج ہلدوانی، لال کنواں اور رام نگر مراکز پر مجوزہ امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ جواہر نوودیا ودیالیہ، نینی تال، ہلدوانی کے مراکز میں ہونے والے کلاس 9 اور 11 کے داخلہ امتحان کو بھی ملتوی کر دیا گیا ہے۔ رام نگر میں بھی اسکول بند رہیں گے۔ مسافروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے ریلوے نے جمعہ کو ہلدوانی اور کاٹھ گودام سے چلنے والی تمام ٹرینوں کو لال کنواں سے چلایا۔
ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (کرائم اینڈ لا اینڈ آرڈر) اے پی انشومن نے تمام ایس ایس پی اور ایس پیز کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں امن و امان کی برقراری کی مسلسل نگرانی کریں۔ انٹرنیٹ اور میڈیا سیلز کو بھی الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے۔
ہلدوانی میں امن و امان کی صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے ضلع مجسٹریٹ نے ہلدوانی کو 7 سیکٹروں میں تقسیم کیا ہے۔ ان کی ذمہ داری ایس ڈی ایم سطح کے افسران کو دی گئی ہے۔ کے ایم وی این کے ایم ڈی اے پی باجپئی کو تاج سپر زون-1، ایس ڈی ایم نینی تال پرمود کمار کو سپر زون-2، تشار سینی کو سپر زون-3، کرشن ناتھ گوسوامی کو سپر زون-4، وپن پنت کو سپر زون-5، ریچا سنگھ کو سمپورنا اور پریتوش ورما کو سمپورنا پرگنہ کا سیکٹر مجسٹریٹ مقرر کیا گیا ہے۔ یہ سب اے ڈی ایم شیوچرن دویدی کی ہدایت پر کام کریں گے۔
بن بھول پورہ میں پیش آئے واقعہ کی مجسٹریل انکوائری کا حکم
نینی تال ضلع کے ہلدوانی شہر کے بن بھول پورہ پولیس اسٹیشن اور آس پاس کے علاقوں میں پیش آئے اس واقعہ کی حساسیت کے پیش نظر حکومت نے کمشنر کمایوں ڈویژن کی جانب سے مجسٹریٹ انکوائری کا حکم دیا ہے۔ اس سلسلے میں چیف سکریٹری رادھا رتوڑی نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کمشنر کو ہدایت کی ہے کہ وہ 15 دنوں کے اندر واقعہ کی غیر جانبدار مجسٹریٹ انکوائری کریں اور تحقیقاتی رپورٹ حکومت کو فراہم کریں۔
ہلدوانی میں کرفیو والے علاقے کے علاوہ دیگر مقامات پر گیس کی سپلائی ہموار
کرفیو والے علاقے کے علاوہ ہلدوانی میں گیس کی سپلائی ہموار ہے۔ انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے صارفین موبائل فون کے ذریعے گیس بک کر سکتے ہیں۔ کمایوں منڈل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے جنرل منیجر اے پی واجپئی نے کہا ہے کہ ہلدوانی میں کرفیو والے علاقے کو چھوڑ کر دیگر جگہوں پر گیس کی سپلائی ہموار ہے۔ انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے صارفین براہ راست گیس ایجنسی سے رابطہ کر کے گیس بک کروا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے آن لائن گیس کی بکنگ متاثر ہوتی ہے، جب تک یہ سسٹم موجود رہے گا، صارفین موبائل کال کے ذریعے ایجنسی سے رابطہ کر کے گیس بکنگ کروا سکتے ہیں۔
انڈیااتحاد کے رہنماوں کے وفد نے گورنر سے ملاقات کی
کانگریس کے ریاستی صدر کرن مہرا کی قیادت میں انڈیا الائنس کے رہنماوں کے ایک وفد نے راج بھون، دہرادون میں گورنر ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل گرمیت سنگھ سے ملاقات کی۔ اس دوران وفد نے گورنر کو ایک میمورنڈم بھیجا ہے۔ میمورنڈم کے ذریعے ہلدوانی تشدد کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ان کے ساتھی ضلع مجسٹریٹ اور نینی تال ضلع کے ایس پی کو فوری طور پر معطل اور ان کے عہدوں سے ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ اسی میمورنڈم میں ریاستی حکومت کی تجاوزات ہٹانے کی مہم پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔