بی جے پی حکومت سے ہر طبقہ پریشان : اکھلیش یادو

تاثیر،۲۴فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

فیروز آباد، 23 فروری: لوک سبھا انتخابات سے پہلے جمعہ کو فیروز آباد میں سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے باغی سابق ایم ایل اے سے ملاقات کی اور انہیں پارٹی میں واپس لے کر آئے۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی حکومت کو بھی نشانہ بنایا۔
سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو جمعہ کو فیروز آباد پہنچے۔ سابق وزیر اعلیٰ سب سے پہلے باغی سابق ایس پی ایم ایل اے عظیم بھائی کے ناگلا باڑی میں واقع رہائش گاہ گئے۔ وہاں انہوں نے سابق ایم ایل اے سے بات کی اور سابق ایم ایل اے، ان کی اہلیہ اور کارکنوں کو سماج وادی پارٹی میں واپس آنے کے لیے کہا۔ ایس پی سپریمو اکھلیش یادو کے ساتھ سابق ایم ایل اے عظیم بھائی نے بھی اپنی شکایات کو دور کیا۔ طویل گفتگو ہوئی۔ عظیم اپنے حامیوں کے ساتھ دوبارہ ایس پی میں شامل ہو گئے۔
اس کے بعد اکھلیش یادو بہوجن سماج پارٹی چھوڑ کر سماج وادی پارٹی میں شامل ہونے والے مکیش عرف ٹیٹو کے گھر سیلائی پہنچے۔ یہاں کافی دیر تک ان سے بات کی۔ اس کے بعد سابق وزیر اعلیٰ ایس پی ایم ایل اے رمیش چندر چنچل کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے۔ وہاں انہوں نے دلہا اور دلہن کو مبارکباد دی۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا، جسے پورا نہیں کیا۔ نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا۔ مہنگائی اپنے عروج پر ہے۔ بی جے پی حکومت میں کسانوں اور نوجوانوں سمیت ہر طبقہ پریشان ہے۔
راہل گاندھی کی یاترا میں شامل ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ اس یاترا میں ان کے ساتھ شامل ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی راجہ بھیا کی پارٹی کے ساتھ دیگر پارٹیوں کے اتحاد میں شامل ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ہر پارٹی سے دو دو وزیر بنانے کا وعدہ کیا ہے۔ اب جن پارٹیوں کے وزیر نہیں بن سکیں گے، وہ ناراض ہو جائیں گی۔ اگر وہ انڈیا اتحاد کے ساتھ آنا چاہتے ہیں تو ان کا استقبال ہے۔ انہوں نے ذات پر مبنی مردم شماری کو بھی تمام ذاتوں اور طبقات کے لوگوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری قرار دیا۔