تاثیر،۲۴فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
یک روزہ ریاستی اردو عمل گاہ میں شریک اردو عملے کو ڈائرکٹر نے دیےضروری ہدایات و مشورے
پٹنہ (پریس ریلیز) محکمہ کابینہ سکریٹریٹ ،اردو ڈائرکٹوریٹ کے زیر اہتمام بہار اسٹیٹ آرکائیو ڈائرکٹوریٹ، نہرو پتھ(بیلی روڈ)، پٹنہ کے احاطے میں واقع کانفرنس ہال میں یک روزہ ریاستی اردو عمل گاہ کا انعقاد ہوا۔ پروگرام کا آغاز شمع افروزی کے ذریعہ ہوا۔ اردو عمل گاہ میں ریاست کے سبھی ضلعوں سے تشریف لائے تمام اردو ملازمین کا اسپیشل سکریٹری بشمول ڈائرکٹر ،اردو ڈائرکٹوریٹ محمد عمران نے استقبال کیا۔ اردو عملے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یک روزہ ریاست سطحی اردو عمل گاہ کے انعقاد کا مقصد اردو عملہ کی صلاحیت سازی ، منصبی ذمہ داریوں کے تئیں بیدار کرنا اور حکومت بہار کی جانب سے چلائے جا رہے اردو سے متعلق منصوبوں کے عملی نفاذ کے لئے انہیں تیار کرنا ہے۔ ڈائرکٹر موصوف نے کہا کہ اردو ڈائرکٹوریٹ کے ماتحت ریاست کے مختلف دفاتر کلکٹریٹ، سب ڈویزن آفس اور بلاک ترقیاتی آفس میںمامور اردو عملے یقینا قابل ،با صلاحیت اور محنتی ہیں۔ جس کا اعتراف ضلع مجسٹریٹ ،کمشنر و دیگر اعلیٰ افسران تک کرتے ہیں۔ انہوں نے اردو کے کچھ عملے پر افسوس کا بھی اظہار کیا جن کے ذریعہ بعض طرح کے قابل اعتراض اور قابل گرفت حرکت سرزد ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ اردو عملے کے ذریعہ ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہئے۔ انہیں فرائض منصبی کے تئیں ہمیشہ حساس اور بیدار رہنا چاہئے۔ اپنے کام کے تئیں سنجیدہ ہوناایک ایماندار اور دیانت دار ملازم کی منصبی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے اسلاف اور کابرین نے بڑی محنت اور جانفشانی کے بعد اردو کو بہار میں دوسری زبان کا درجہ دلایا ہے۔اگر آپ میں بے حسی اور اردو سے بے رغبتی ایسی ہی رہی تو حالات ناگفتہ بہ ہو سکتے ہیں۔اس زبان کے فروغ اور بقا کی ذمہ داری آپ پر عائد ہے۔اگر آپ محنت ،لگن اور ایمانداری سے اپنی منصبی ذمہ داری نبھائیں گے تو اردو زبان فروغ پائے گا ۔حکومت اردو کے فروغ او رتشہیر کے تئیں بے حد سنجیدہ ہے۔ اردو کے تئیں آپ کی کار گذاریوں سے حکومت میں مثبت اور قابل ستائش پیغام جانا چاہئے۔ڈائرکٹر موصوف محمد عمران نے کہا کہ حکومت کی سطح سے چلائے جارہے مختلف فلاحی منصوبوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانا آپ کی ذمہ داری ہے۔فروغ اردو سمینار و مشاعرہ کرانا، اردو داں طلبا وطالبات کے درمیان حوصلہ افزائی مسابقہ کا انعقاد اور ضلع اردو نامہ کی اشاعت کو وقت پر یقینی بنانا آپ کی منصبی ذمہ داریوں میں سے ہے۔جناب محمد عمران نے تمام اضلا ع میں حکومت بہار کی جانب سے چلائے جا رہے منصوبوں کا جائزہ لیا۔ جن اضلاع میں پروگرام بہت عمدہ طریقے سے ہو چکے ہیں ، ان کی ستائش کی اور جہاں ابھی باقی ہے انہیں ہدایت دی کہ وہ جلد سے جلد اس کام کو کرالیں۔ جناب محمد عمران نے اردو نامہ کی بروقت اشاعت پر بھی زور دیا اور کہا کہ تمام اضلاع سے شائع ہونے والے اردو نامہ کے نام میں یکسانیت ہونی چاہئے۔ ہر ضلع سے شائع ہونے والے اس سالانہ مجلہ کا نام ’’ اردو نامہ ‘‘ہونا چاہئے۔نام کے نیچے ضلع کا نام لکھا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے مشمولات میں مذہبی چیزیں نہ ہوں ۔چوں کہ کسی بھی زبان کا تعلق مذہب سے نہیں ہوتا ہے۔ زبان ہر اس شخص کی ہوتی ہے جس نے اسے لکھا، پڑھا ،سیکھا او ربرتا۔بعض اضلاع کے اردو ناموں میں پائی جانے والی املے کی غلطی پر بھی سرزنش کی اور کہا کہ آئندہ پروف ریڈنگ کا کام بہتر ڈھنگ سے کراکر ہی شائع کروائیں ۔ ساتھ ہی جن اضلاع کے اردو نامہ میں اچھے مضامین شامل تھے ان کی ستائش بھی کی۔ جناب محمد عمران نے اردو عملے کو متنبہ کرتے ہوئے کہاکہ تمام اردو عملے اپنا کام کا جائزہ لیں، اپنا احتساب کریں ، دیکھیں کہ آپ کوحکومت نے جو ذمہ داری دی ہے ،اسے بخوبی نبھا پا رہے ہیں یا نہیں۔آپ کو اردو کے فروغ کے تئیں سنجیدہ ہونا چاہئے۔جناب محمد عمران نے کہا کہ اردو سے بے رغبتی اور بے تعلقی کا مطلب ہے کہ اپنی تہذیب اور ثقافت سے بے رغبتی اور بے تعلقی۔انہوں نے کہا کہ آپ اردو والے ہیں ، آپ کے گھروں میں اردو اخبارات و رسائل آنا چاہئے۔ اپنے بچوں کو اردو پڑھائیں تبھی اردو کی حفاظت ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہر آدمی اپنے کام کے تئیں حساس اور بیدار ہوتا ہے ، میں بھی حکومت کے احکام کی تعمیل کو ترجیح دیتا ہوں۔تیرہ دسمبر ۲۰۲۳ کو اردو ڈائرکٹوریٹ کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد میں نے سب سے پہلے اردو ملازمین کو حکومت کی ہدایت کی روشنی میں ان کے موجودہ عہدے سے ترقی دی۔ ساتھ ہی اردو ڈائرکٹوریٹ کے زیر اہتمام چل رہے مختلف طرح کے پروگراموں کومیری نگرانی اور ہدایت کے مطابق بخوبی انجام دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم آپ لوگوں سے بھی ایسی توقع رکھتے ہیں۔ آپ کو ہدایت دی جاتی ہے کہ آپ حکومت کی طرف سے جاری مختلف فلاحی اسکیموں پر جلد سے جلد عملی کارروائی کریں او رہر ضلع سے یوٹیلائزیشن سرٹی فیکٹ بھی وقت پر اردو ڈائرکٹوریٹ کو دستیاب کرائیں۔موصوف محمدعمران نے کہا کہ آپ اردو والوں کے کاموں سے یہ ظاہر ہونا چاہئے کہ آپ میںبخوبی کام کرنے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔ آپ کسی بھی دفاتر کی آن بان اور شان ہیں۔ جناب عمران نے اردو عملوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ڈائرکٹر کی حیثیت سے کم اورایڈ منسٹریٹر کی حیثیت سے زیادہ کام کرانے میں یقین رکھتا ہوں۔اس لئے آپ لوگ ایمانداری اور دیانت داری سے اپنے دفاتر میں فرائض منصبی کو بخوبی نبھائیں تاکہ لوگ آپ کو دیکھ کر دیگر عملے سیکھ حاصل کرسکیں۔ ڈائرکٹر موصوف نے اردو عملے کے مسائل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملازمت کے دوران کئی طرح کی پریشانیاں آتی ہیں۔ آپ ہمیں اپنے اپنے مسائل سے انفرادی یا اجتماعی طور پر روشناش کرائیں ۔ ہم انہیں حل کرنے یا کرانے کی کوشش کریں گے۔ یک روزہ ریاستی اردو عمل گاہ سے مہمانان اعزازی کی حیثیت سے شریک معزز شخصیات اور اعلیٰ افسران نے بھی خطاب کیا۔ مہمان اعزازی کی حیثیت سے اپنے خیالات کا اظہار کرتےہوئے امتیاز احمد کریمی ، چیئر مین بہار پبلک سروس کمیشن، پٹنہ نے کہا کہ آپ لوگ اردو کے فروغ کا کام محنت او رلگن سے کر یں۔ انہوں نے کہا کہ اردو عمل گاہ کا انعقاد آپ لوگوں میں کام کے تئیں جوش و جذبہ پیدا کرنے کے لئے ہوتا ہے۔ ذمہ داری کے تئیں بیدار کرنے کے لئے ہوتا ہے۔جناب کریمی نے کہا کہ آپ بچوں کو اردو ضروری پڑھائیں، آپ کے بچے ڈاکٹر بنیں، انجینئر بنیں یا پھر کوئی دوسرااعلیٰ تعلیم حاصل کرے ۔ ساتھ میں انہیں اردو کی تعلیم ضرور ردلائیں۔سابق ڈائرکٹر محمد سلیمان نے کہا کہ ہم لوگوں کےمدت کار کے بعد ابھی اردو ڈائرکٹوریٹ نے کافی ترقی کی ہے۔ یہاں اردو زبان سے متعلق مختلف قسم کے سرکاری فلاحی اسکیموں پر کام ہو رہے ہیں ۔ یہ اچھی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ اپنے بچوں کو اردو ضرور پڑھائیں تبھی اردو کی صحیح اور سچی خدمت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے اکابرین نے اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دلانے کے لئے انتھک کوششیں کی ہیں تب جا کر یہ کامیابی ملی ہے۔ اس لئے آپ لو گ اردو کے فروغ کے تئیں محنت اور لگن سے کام کریں او راپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھائیں۔عبد الرحمن سابق ڈائرکٹر ،اردو ڈائرکٹوریٹ نے کہا کہ اردو لرننگ کورس اردو ڈائرکٹوریٹ کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔ اردو کی حفاظت کے لئے ضروری ہے کہ اردو اسکرپٹ کی حفاظت کی جائے۔ اردو لکھنا لازمی بنایا جائے۔تبھی اردو کی حفاظت اور فروغ ہو پائے گا۔سابق ڈائرکٹر،اردو ڈائرکٹوریٹ، اخلاق احمد نے کہا کہ 1980میں اردو کو قانونی درجہ دیا گیا۔ اردو کے تحریک کاروں نے اسے دوسری زبان کا درجہ دلانے میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔ اب نئی نسل کی ذمہ داری ہے کہ اپنے اسلاف کے ورثے کی حفاظت کریں۔ابھی ہمیں مختلف طرح کے چیلنج اورچنوتی کا سامنا ہے جس سے بخوبی نپٹنے کے لئے ہمیں کمر بستہ رہنا چاہئے اور اپنی ذمہ داریوں او رفرائض منصبی کے تئیں بیدار رہنا چاہئے۔ خورشید انور صدیقی ، چیف ایکز کیو ٹیو آفیسر بہار ریاستی سنی وقف بورڈ، پٹنہ نے کہا کہ اردو سے ہمیں بے حد محبت اور لگائو ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ جانکار بہت اچھا لگتا ہے کہ مختلف سرکاری دفاتر میں بحسن و خوبی اگر کوئی کام انجام دینے والا ہے تو وہ اردو عملے ہی ہیں۔انہوں نے کہا اردو والوں میں کافی صلاحیت ہوتی ہے۔امیر آفاق احمد فیضی،ایڈیشنل سکریٹری ،محکمہ اقلیتی فلاح، بہار، پٹنہ نے کہا کہ اردو بہت پیاری اور شیریں زبان ہے۔مجھے اردو سے کافی محبت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواہ بینک ہویا دیگر دفتری مکتوب میں اپنا دستخط اردو میں ہی کرتا ہوں ۔احمد محمود ایڈیشنل سکریٹری ،محکمہ اقلیتی فلاح بہار و سابق ڈائرکٹر اردو ڈائرکٹوریٹ نے کہا کہ ورکشاپ کے بہت سے فوائد ہیں۔ اس طرح کی تقریب کے انعقاد سے فائدہ یہ ہوتا ہے کہ کام سے متعلق مسائل اور پریشانیوں کو سمجھنے اور اس سے نپٹنے میں مدد ملتی ہے۔ساتھ ہی مختلف اضلاع میں پھیلے رفقا ء کار سے روبرو ہونے کا موقع ملتا ہے جس سے لوگ ایک دوسرے کے مسائل اور حل پر تبادلہ خیال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اردو عملے کی خوبی اور اچھائی کا ذکر ضلع مجسٹریٹ بھی کرتے ہیں ۔کام کو اردو عملے بہتر ڈھنگ سے کر سکیں گے اس پر انہیں اعتماد اور بھروسہ ہوتا ہے۔سمن کمار ،ایڈیشنل سکریٹری ، محکمہ کابینہ سکریٹریٹ بشمول ڈائرکٹر راج بھاشا ، بہار پٹنہ نے کہا کہ ہر انسان کو اپنے زبان کی قدر کرنی چاہئے،اس کی حفاظت اور اس کا فروغ اس کی ذمہ داری ہے۔ انہیں یہ قطعی نہیں سمجھنا چاہئے کہ باہر کے لوگ اس زبان کے فروغ میں اپنا کردار نبھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگ اردو پڑھیں اور پڑھائیں ۔ اردو کو بڑھاوا دینے کے لئے کم از کم دس بچوں کو اردو پڑھانے کا ذمہ لیں تبھی آپ اپنی زبان کے تئیں سچی محبت اور عقیدت کا اظہار کر سکیں گے۔اس ایک روزہ اردو عمل گاہ تقریب میں شریک تمام اضلاع سے اردو کے تئیں بہترین اور حوصلہ افزا کام انجام دینے والے ہر ضلع کے ایک اردو عملہ کو ڈائرکٹر موصوف محمد عمران نے توصیفی سند ،انگلش اردو ڈکشنری و دیگر اردو ادبی کتابوں سے نوازا۔ تقریب کی نظامت حسیب الرحمن انصاری اور ڈاکٹر افشاں بانو نے بحسن و خوبی انجام دیا۔ اخیر میں ڈائرکٹر موصوف نے تمام اردو عملے اور صحافی حضرات و دیگر کا شکریہ اداکیا۔ جس کے ساتھ ہی پروگرام کا اختتام ہوا۔