تاثیر،۲۳مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
ممبئی، 23 مارچ : مہاراشٹر میں لوک سبھا انتخابات کے لیے مہا وکاس اگھاڑی کے درمیان بعض نشستوں پر رسہ کشی اب بھی برقرار ہے۔ کانگریس اور شیوسینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے )کے درمیان عدم اتفاق رائے کی خبریں گشت کر رہی ہیں۔ سانگلی لوک سبھا حلقہ کو لے کر جہاں ان دونوں پارٹیوں کے لیڈروں کے درمیان الزامات اور تردید کا سلسلہ جاری ہے، وہیں اب ممبئی کی ایک سیٹ پر بھی تنازعہ ہونے کا امکان ہے۔ سمجھا جاتا ہے کہ کانگریس پارٹی کی قیادت ورشا گائیکواڑ سے جنوبی وسطی ممبئی لوک سبھا نشست سے الیکشن لڑنے پر زور دے رہی ہے۔ یہ حلقہ پچھلے کچھ سالوں سے ٹھاکرے کی شیوسینا کا گڑھ رہا ہے۔
شیو سینا میں پھوٹ کے بعد، جنوبی وسطی ممبئی حلقے کے موجودہ رکن پارلیمنٹ راہول شیوالے نے ادھو ٹھاکرے کی حمایت چھوڑ دی اور وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی شیو سینا میں شامل ہونے کو ترجیح دی۔ اس لیے اس حلقہ میں مہاویکاس اگھاڑی سے کون الیکشن لڑے گا اس پر بھی تجسس پایا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ خبر بھی ہے کہ الیکشن سے پہلے کرائے گئے سروے میں ورشا گائیکواڑ سازگار پوزیشن میں ہیں اور کانگریس ہائی کمان انہیں امیدوار بنانے پر زور دے رہی ہے۔
دریں اثنا، یہ واضح ہے کہ ادھو ٹھاکرے آسانی سے یہ سیٹ کانگریس کو نہیں دیں گے جب شیو سینا کے رکن اسمبلی پچھلی دو میعادوں سے اس حلقے سے منتخب ہو رہے ہیں لیکن اگر کانگریس واقعی ورشا گائیکواڑ کی امیدواری پر اصرار کرتی ہے تو مہاوکاس اگھاڑی میں تصادم کا امکان ہے۔
2019 کے لوک سبھا انتخابات میں جنوبی وسطی ممبئی کی نشست پر شیو سینا کے امیدوار راہول شیوالے کانگریس کے امیدوار ایکناتھ گائیکواڑ کو شکست دی تھی۔ اس الیکشن میں راہل شیوالے کو 4 لاکھ 24 ہزار 913 ووٹ ملیتھے جب کہ کانگریس کے ایکناتھ گائیکواڑ کو 2 لاکھ 72 ہزار 774 ووٹ ملے تھے۔