تاثیر۲۲ جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
رائے پور، 22 جولائی:حکومتیں ترقی کے لاکھ دعوے کرتی ہیں لیکن کارپوریشن کی لاپرواہی کی وجہ سے عوام کے مسائل جوں کے توں رہ گئے ہیں۔ مان سون کے موسم میں رائے پور کے تقریباً 4 لاکھ گھروں تک نل کا پانی نہیں پہنچا، جس کی وجہ سے ساون کے پہلے پیر کو شہری پانی سے محروم رہے۔
کارپوریشن کا کہنا ہے کہ فلٹر پلانٹ کی پائپ لائن میں بارش کا فضلہ جمع ہونے سے یہ مسئلہ شروع ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے آج صبح شہر کے تمام ٹینکوں میں پانی کی سپلائی نہیں ہوئی ہے، کارپوریشن نے یقین دلایا کہ اطلاع ملنے کے بعد ایک ٹیم پائپ لائن کی صفائی میں مصروف ہے۔
کارپوریشن کے ملازمین کا کہنا ہے کہ کھارون ندی پر واقع واٹر فلٹر پلانٹ کی پائپ لائن میں بارش کا فضلہ جمع ہونے کی وجہ سے آج شہر کے تمام ٹینکوں کو ڈی ڈی نگر سیکٹر 1 کے ٹینک اور دنگنیا سے پانی فراہم نہیں کیا گیا۔ صبح کے وقت پانی کی سپلائی نہ ہوئی تو یہ مسئلہ آئندہ 1-2 دن تک برقرار رہ سکتا ہے۔
اسی دوران ڈی ڈی نگر کے کئی شہریوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کارپوریشن کے پاس صفائی ملازمین کی بھرمار ہے ابھی کچھ دن پہلے کارپوریشن کے ایک اعلیٰ افسر نے بیان دیا تھا کہ زیادہ تر وارڈوں میں کونسلر صفائی کا ٹھیکیدار ہے۔ ڈی ڈی نگر کے رہنے والے شرد، نتن تیواری، شنکر، شیلیندر سنگھ اور کئی تاجروں نے غصے میں آکر کہا کہ رائے پور میں گزشتہ دو دنوں سے ہلکی بارش ہوئی ہے اور کھارون ندی پر واقع واٹر فلٹر پلانٹ بارش کے فضلے کے جمع ہونے کی وجہ سے جام ہوگیا ہے۔ یہ کیسے ہوا؟ یقینی طور پر بارش سے پہلے بھی فلٹر پلانٹ کی ٹھیک طرح سے دیکھ بھال نہیں کی جا رہی تھی تاہم کارپوریشن حکام نے یقین دلایا ہے کہ پیر کی شام تک حالات معمول پر آ جائیں گے۔