تاثیر ۴ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
کولکاتہ، 04 اگست :مغربی بنگال کے ریاستی وزیر اکھل گری کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ ایک خاتون فارسٹ آفیسر کے ساتھ بد کلامی کرتے ہوئے دھمکی دینے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے انہیں معافی مانگنے اور فوری طور پر استعفیٰ دینے کی ہدایت دی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب گری تنازعات میں گھرے ہوں۔ اس سے قبل 2022 میں صدر دروپدی مرمو پر ان کے تبصرے پر بھی کافی تنقید کی گئی تھی۔ تب پارٹی سربراہ اور بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے گری کی جانب سے معافی مانگی تھی۔ تازہ ترین معاملے میں، گری کو مغربی میدنی پور ضلع میں ریاستی محکمہ جنگلات کی زمین پر سے تجاوزات ہٹانے کے بعد ایک خاتون افسر اور اس کی ٹیم کو دھمکیاں دیتے اور بدسلوکی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس واقعہ کے بعد تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ بی جے پی نے وزیر کے طرز عمل کا ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کیا اور گری کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، جبکہ حکمراں ٹی ایم سی نے کہا کہ پارٹی اس طرح کے رویے کی حمایت نہیں کرتی ہے۔
ٹی ایم سی لیڈر اور قومی ترجمان ڈاکٹر شانتنو سین نے اتوار کو اس واقعہ کے بارے میں ایک ویڈیو شیئر کیا اور کہا کہ وزیر گری کو فوراً معافی مانگنی چاہئے اور اپنا استعفیٰ پیش کرنا چاہئے۔ پارٹی ایسے کسی بھی غیر اخلاقی رویے کو برداشت نہیں کرے گی۔ شانتنو سین نے کہا کہ پارٹی لیڈر سبرتا بخشی نے اکھل گری سے بات کی اور انہیں فوری استعفیٰ دینے کو کہا۔ شانتنو سین نے اپنی مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس پر اس سے متعلق ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے۔
ٹی ایم سی کی اس ہدایت کے بعد گری پر پارٹی کے اندر اور باہر دباؤ بڑھ گیا ہے۔ تاہم، گری نے اتوار کو واضح کیا کہ جو کچھ بھی کہا وہ نہیں کہنا چاہیے تھا لیکن ایک بار پھر انہوں نے خاتون افسر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ “ان کا رویہ” اچھا نہیں تھا۔