تاثیر ۱۴ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
تل ابیب، 14اگست:اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے کہا ہے کہ ”یہ دعویٰ کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے 27 مئی کے منصوبے میں نئے مطالبات شامل کیے ہیں، جھوٹ ہے”۔ دفتر کا دعویٰ ہے کہ حماس نے غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے میں 29 تبدیلیاں کی ہیں۔بیان میں کہا گیا ہیکہ ”27 جولائی کے مسودے میں نئی شرائط شامل نہیں ہیں۔ یہ 27 مئی کے منصوبے سے متصادم نہیں ہے جس میں 29 تبدیلیوں کا مطالبہ کیا تھا۔ وزیر اعظم نے اس کی مخالفت کی تھی”۔نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ 27 مئی کی دستاویز کا مسودہ دستاویز کے وسیع خاکہ میں موجود تجویز کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی میں صرف غیرمسلح شہریوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے ایک متفقہ تصدیقی طریقہ کار کے قیام کی ضرورت کی نشاندہی کرتا ہے۔زندہ اغوا کاروں کی رہائی کے حوالے سے نئے تقاضے شامل کرنے کے دعوے کے بارے میں 27 مئی کے مسودے میں کہا گیا تھا کہ متعلقہ زمرے کے تمام زندہ اغوا کاروں کو رہا کیا جانا چاہیے۔ 27 مئی کے بلیو پرنٹ مسودے میں کہا گیا تھا کہ اغوا کاروں کی ایک مخصوص تعداد کو رہا ہونا چاہیے۔فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے طریقے کے حوالے سے نئی شرائط کے اضافیکے بارے میں 27 مئی کے مسودے میں کوئی نئی شرائط نہیں بتائی گئیں۔ اس کے برعکس 27 مئی کے پلان میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کو رہائی پانے والے قیدیوں کی ایک مخصوص تعداد پر ویٹو کا اختیارحاصل ہو گا اور اسرائیل ان میں سے کم از کم ایک مخصوص تعداد کو ملک بدر کر سکے گا۔