تاثیر ۱۶ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
لکھنؤ، 26 اگست: بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی ترجمان سدھانشو ترویدی نے مغربی بنگال میں ڈاکٹر کی عصمت دری کے واقعہ پر ممتا بنرجی حکومت پر حملہ بولا۔ جمعہ کو یہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران سدھانشو ترویدی نے کہا کہ وہ آج بہت بھاری دل کے ساتھ پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔ کولکاتہ میں عصمت دری کا ایک لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہ واقعہ جتنا تکلیف دہ ہے، اس سے بھی زیادہ افسوسناک ممتا حکومت اورانڈیا اتحاد کا رویہ ہے۔
سدھانشو ترویدی نے کہا کہ اس لرزہ خیز واقعے کے بعد بدمعاش اسپتال میں داخل ہوئے اور ڈاکٹروں کی پٹائی بھی کی۔ پورے ملک نے دیکھا کہ 2021 کے انتخابات کے بعد کیا ہوا۔ اس واقعے سے پہلے ایک خاتون کو کوڑے سے مارا گیا تھا۔ ممتا کے رکن اسمبلی نے کہا کہ اس میں عورت کی غلطی تھی۔ مذہبی رنگ بھی دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہوا وہ اس کے مذہب کے مطابق ٹھیک تھا۔ یہی ذہنیت یوپی میں بھی دیکھی گئی۔ ایودھیا ہو یا قنوج، واقعہ افسوسناک ہے۔ ایس پی خاتون نے بیان دیا کہ 15 سالہ لڑکی رات کو کون سی نوکری مانگنے گئی تھی۔ ایس پی کے لوگ اس قسم کے جرائم سے جڑے ہوئے ہیں۔ خود پرینکا گاندھی نے ‘میں لڑکی ہوں، میں لڑ سکتی ہوں’ کا نعرہ دیا تھا۔ میرا راہل گاندھی سے سوال ہے کہ وہ اس پر کیا کہیں گے۔ ایک افسوسناک بیان کہ لڑکوں سے غلطیاں ہو جاتی ہیں۔ ایس پی کے اس بیان کے بعد یہ دونوں لڑکے مجرموں کو تحفظ دے رہے ہیں۔ عصمت دری کرنے والوں کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ ایس پی تو دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے، سدھانشو ترویدی نے کہا کہ اکھلیش یادو کو اپنی حکومت میںپولیس پربھروسہ نہیں تھا۔ یوگی کے وزیر اعلی بننے کے بعد اتر پردیش میں بڑی تبدیلی آئی ہے۔ آپ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے دور اقتدار سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ جب مختار انصاری پنجاب کی جیل میں تھے تو انہوں نے درخواست دی تھی کہ وہ اتر پردیش کی جیل میں نہیں بلکہ پنجاب کی جیل میں رہنا چاہتے ہیں۔ آج مشرقی اتر پردیش میں تین بین الاقوامی ہوائی اڈے ہیں۔ یہ تبدیلی ہے۔ سیکولرازم کے جو ہیرو ہیں ۔آج ان کو سیکولرازم لفظ سے نفرت ہے۔