اسرائیل کا حملوں میں حزب اللہ کے اسلحہ ڈپوؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

تاثیر  ۲۰   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

بیروت،20اگست:پیر کو ایک اسرائیلی حملے نے مشرقی لبنان کی وادی البقاع میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا۔ البقاع میں ضلع بعلبک کے قصبوں کو پیر کی شام تین اسرائیلی حملوں میں نشانہ بنایا گیا۔ بعد ازاں اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے میزائل یونٹ کے اہم رہنما حسین علی حسین کو قتل کردینے کا اعلان کردیا۔لبنان میں صحت عامہ کی وزارت کے پبلک ہیلتھ ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے البقاع پر اسرائیلی حملوں کے بارے میں ایک اپ ڈیٹ جاری کیا اور بتایا کہ زخمیوں کی تعداد نو افراد تک پہنچ گئی۔ ایک شامی خاتون کو ایمرجنسی روم میں داخل کیا گیا۔ چھ لبنانی شہری، ایک پانچ سال کی شامی لڑکی اور ایک 15 سال کی شامی لڑکی بھی زخمی ہوگئی ہے۔ ہنگامی حالات میں ان کا بھی علاج کیا گیا۔
ایک اور اسرائیلی حملہ علاقے ’’المنصوری‘‘ پر کیا گیا۔ اس حملے میں 2 فلسطینی خواتین زخمی ہوگئیں۔ دونوں کی عمریں 17 اور 18 سال تھیں۔ انہیں علاج کے لیے لبنانی اطالوی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ یہ حملہ پیر کے اوائل میں ایک اسرائیلی فوجی اور حزب اللہ کے دو جنگجوؤں کے مارے جانے کے بعد کیا گیا۔العربیہ اور الحدث کے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ لبنان کی سرحد کے قریب یعارہ بستی کی ایک عمارت کو براہ راست میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔ اس میں ایک اسرائیلی فوجی کی ہلاکت اور متعدد شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاع دی گئی ہے۔ ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ لبنان سے لانچ کیا گیا ڈرون مغربی الجلیل کے ایک اسرائیلی قصبے میں پھٹ گیا۔ یعارہ قصبے میں ڈرون دھماکے کے نتیجے میں لگنے والی آگ میں اسرائیلی زخمی ہوئے۔لبنان کی وزارت صحت نے پہلے بتایا تھا کہ حولا قصبے پر اسرائیلی فوج کے حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ بعد ازاں حزب اللہ نے اپنے دو ارکان کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے پیر کے روز حزب اللہ کے جنگجوؤں پر حولا کے علاقے میں بمباری کی۔